ریاست اترپردیش کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تبدیل مذہب کے لیے بیرون ملک سے فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ اس کیس میں مزید تین افراد کی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ تبدیلیٔ مذہب کے معاملے میں ان تینوں مذہبی رہنماؤں کا کردار مشکوک پایا گیا تھا۔
اے ٹی ایس اب ان تینوں افراد کی بھی تفتیش کر رہی ہے تاکہ مزید معلومات حاصل ہوسکے۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے بتایا کہ ان تینوں گرفتار افراد کے کینیڈا اور قطر کے رابطوں کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔
تبدیل مذہب معاملے میں جن تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، اس میں راہل بھولا، منو یادو عرف عبد المنان اور عرفان شامل ہیں۔ اس میں منو یادو عرف عبد المنان گڑگاؤں ہریانہ کے رہائشی ہیں، عرفان شیخ مہاراشٹر کے بیڈ ضلع کے رہائشی ہیں جب کہ راہل بھولا نئی دہلی کے اتم نگر کے رہائشی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور
ابتدائی تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ عرفان ایک ترجمان ہے، جو وزارت چلڈرن ویلفیئر، دہلی میں ترجمان کی حیثیت سے کام کرتا ہے، جس کی وجہ سے بہروں میں ان کی اچھی رسائی ہے۔ دوسرا گرفتار نوجوان راہل بھولا بہرا گونگا ہے۔ وہ اس کام میں عرفان کی مدد کرتا تھا اور بہرے نوجوانوں کو بھی مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عمر گوتم کے اسلامی دعوه مرکز کے ذریعہ ہونے والی مبینہ تبدیلیٔ مذہب میں اترپردیش کے اے ٹی ایس کے ذریعہ بھی اترپردیش میں جن لوگوں نے مذہب تبدیل کیا ہے، اُن کی تصدیق کی جارہی ہے۔ جب اسلامی دعوہ سینٹر کے بینک اکاؤنٹس کی چھان بین کی گئی تو 1 کروڑ 82 لاکھ 83 ہزار 210 روپے کے لین دین کی تفصیلات ملی ہیں۔