اترپردیش حکومت نے اقلیتی سماج کے فلاح وبہبود کے لیے متعدد اسکیم کا تعارف کراتی رہی ہے، جن میں سے ایک غریب خاندان کی بیٹیوں کی شادی میں مالی امداد فراہم کرانا ہے۔
کابینی وزیر اقلیتی بہبود اوقاف و حج نندگوپال گپتا 'نندی' نے ریاست کے مسلم، عیسائی، سکھ، بدھ، جین اور پارسی پر مشتمل مذہبی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے 20 ہزار روپے مالی امداد کا اعلان کیا تھا۔
شادی کے لیے جاری 20 ہزار روپے ناکافی ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران بیگم شہناز سدرت نے کہا کہ حکومت کی منشا بہتر ہے لیکن دستاویز بنواتے وقت جن شرائط کا خیال کیا جاتا ہے اس سے غریب لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے سرکار کو چاہئے کہ وہ کسی بھی اسکیم کے لیے کاغذی کام کو آسان بنائے۔
انہوں نے کہا کہ کافی لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات نہیں ہوتی لہذا بیداری مہم چلانی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس کا فائدہ اٹھا سکیں، اس کے علاوہ دستاویز میں شادی کارڈ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ جو غریب خاندان ہیں، وہ بیس ہزار روپے کے لیے شادی کارڈ کیسے بنوائیں؟ ایسے میں حکومت کو چاہئے کہ شرائط کو آسان بنائیں تاکہ غریبوں کو راحت ملے۔ بیگم شہناز سدرت نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ "وہ اس طرح کی اسکیم کو این جی اوز کے ذریعے نہ کروائے کیونکہ وہ ایمانداری سے کام نہیں کرتے۔"
تاجر خاتون ندا نے کہا کہ سرکار بیس ہزار روپے کی رقم کو بڑھا کر کم از کم تیس سے چالیس ہزار روپے کرے کیوں کہ مہنگائی کے زمانے میں اس رقم سے کچھ ہونے والا نہیں ہے، اس کے علاوہ جو لوگ بھی فارم داخل کریں گے، انہیں بنوانے میں ہزار دو ہزار روپے لگ جاتے ہیں، ایسے میں ان کے کھاتے میں بہت کم رقم آئے گی۔
معلمہ نورجہاں نے کہا کہ حکومت کا پروگرام بہت اچھا ہے لیکن رقم بہت کم ہے لہذا غریبوں کو مزید فائدہ ہونے والا نہیں ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ غریبوں کے اسکیم کے لیے تمام شرائط کو آسان بنائے تاکہ کی کمپنی کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔
نور جہاں نے بتایا کہ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ کسی اسکیم کی معلومات کے لیے کسی افسران کے پاس جائیں تو جانکاری نہیں دیتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ دلبرداشتہ ہوکر لوگ گھر بیٹھ جاتے ہیں، خاص کر یہ پریشانی مسلم سماج میں زیادہ ہے لہذا سرکار اس کے لیے بیداری مہم بھی چلائے تاکہ سماج کے ہر فرد کو معلومات ہو سکے۔
کابینی وزیر اقلیتی بہبود اوقاف و حج نندگوپال گپتا 'نندی' نے ریاست کے مسلم، عیسائی، سکھ، بدھ، جین اور پارسی پر مشتمل مذہبی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے 20 ہزار روپے مالی امداد کا اعلان کیا تھا۔
اترپردیش سرکار نے اس کے لیے سال 2020-21 کے لیے پانچ کروڑ روپے کا بجٹ بھی جاری کیا ہے، نندی نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس رقم کو کسی دوسری اسکیم میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔