ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں قائم مدرسہ فیض العلوم میں عصری تعلیم کی معنویت و اہمیت کے موضوع پر تعلیمی کیمپ برائے اساتذہ کرام کا اہتمام کیا گیا۔
مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے مقصد سے اس خصوصی کیمپ میں مہمان خصوصی کے طور پر دارالعلوم دیوبند کے شعبہ تبلیغ کے استاد مولانا محمد یامین قاسمی نے شرکت کی اور مذکورہ موضوع پر سیرحاصل گفتگو کی۔
جدید تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی پروگرام موجودہ حالات سے خصوص طور پر نبردآزما دینی مدارس نے بالآخر اپنے روایتی تعلیمی نظام میں تبدیلیاں لاتے ہوئے اس میں عصری علوم کو جگہ دینے کی جدوجہد شروع کردی ہے جس کی ایک جھلک آج رامپور کے معروف مدرسہ اسلامیہ عربیہ فیض العلوم میں دکھائی دی۔
مدارس کے مہتممین اور اساتذہ کرام کے لیے تعلیمی تربیتی کیمپ بعنوان 'دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کی معنویت و اہمیت' کا اہتمام کیا گیا۔
دارالعلوام دیوبند سے مہمان خصوصی کے طور پر پہنچے مولانا محمد یامین قاسمی نے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کی اہمیت و افادیت کے موضوع پر اپنے لیکچر میں کہا کہ ہمیں مدارس کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے عصری علوم کا بھی بہتر نظم کرنا ضروری ہے۔
جدید تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی پروگرام مدارس میں عصری علوم، خصوصی طور پر انگریزی سے دوری کے ہمارے ایک سوال کے جواب میں مولانا یامین قاسمی نے کہا کہ ہمارے اکابرین نے کبھی بھی عصری علوم کی کوئی مخالفت نہیں کی ہے۔
ماضی میں بنائی گئی دینی اور دنیاوی تعلیم کی برسوں پرانی کھائی سے ملت کو کتنی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے یہ سب جگ ظاہر ہے۔
بہرحال دیر سے ہی صحیح لیکن مدارس میں اس قسم کی تبدیلیاں وقت اور حالات کی ضرورت بھی ہیں اور ملت کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے خوش آئند بھی۔