اردو

urdu

ETV Bharat / city

ندوۃ العلماء: پرامن احتجاج کو پولیس نے پرتشدد کیا - The peaceful protest was violently tortured by the police

دارالعلوم ندوۃ العلماء کے طلبا کے مطابق 'ہم اپنے صدر دروازے پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اور جامعہ ملیہ اور اے ایم یو کے طلبا سے اظہار یکجہتی میں پر امن احتجاج کررہے تھے کہ اچانک پولیس نے ہم پرلاٹھی چارج کی جس کے بعد احتجاج تشدد شکل اختیار کر گیا۔

The students of Nadwa Ulema leave on campus
ندوۃ العلماء کے طلبا کیمپس سے جاتے ہوئے

By

Published : Dec 16, 2019, 11:27 PM IST

این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جہاں ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا جارہا ہے وہیں ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مدرسہ ندوۃ العلماء کے طلبا نے بھی گزشتہ روز احتجاج کیا۔

دارالعلوم ندوۃ العلماء میں احتجاج کے بعد مدرسہ کو پانچ جنوری تک بند

طلبا نے این آر سی و شہریت ترمیم قانون کے خلاف اور جامعہ ملیہ و علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پرامن احتجاج کر رہے تھے۔

ندوۃ العلماء میں زیر تعلیم ندیم الدین نے بتایا کہ 'ہم لوگ گیٹ پر امن و امان کے ساتھ احتجاج جامعہ ملیہ اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کی حمایت میں کررہے تھے کیونکہ وہاں کے طلبا پر پولیس نے جانوروں اور مجرموں جیسا سلوک کیا تھا۔

ندیم نے کہا کہ 'ہم لوگ احتجاج پر بیٹھ کر صرف بات چیت کر رہے تھے اور پولیس ہم سے صحیح طریقہ سے بات بھی کر رہی تھی لیکن جب دوسری پولیس فورسز آئی تب اس نے بنا بات چیت کے ہی ہم پر لاٹھی چارج کر کے کیمپس کے اندر کردیا۔

انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جو کام ہے وہ نہیں کر رہے بلکہ یونیورسٹی کے طلبا اس کام کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دارالعلوم ندوۃ العلماء میں احتجاج کے بعد مدرسہ کو پانچ جنوری تک کے لیے بند کردیا گیا ہے جس کے بعد طلبا اپنے گھروں کے جانب مسلسل روانہ ہورہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details