رام مندر تعمیراتی ٹرسٹ کے قیام کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے مسجد کے لئے زمین کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سنی وقف بورڈ کے لئے طے کردیا ہے۔
یہ زمین ایودھیا ضلعی صدر دفاتر سے تقریبا 17 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ اراضی قومی شاہراہ 28 سے منسلک ہے۔
بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سوہاوال تحصیل کے دھنی پور گرام سبھا کے پردھان راکیش کمار یادو نے بتایا کہ 'سنی وقف بورڈ کو مسجد کے لئے زمین ملنے سے گاؤں بھی ترقی کرے گا۔ یہاں مذہبی مقامات کی وجہ سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے'۔
مزید پڑھیں:مسجد کے لیےزمین ایودھیا سے 18 کلو میٹر دور دینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مسجد کے لئے سنی وقف بورڈ کو دی گئی زمین ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا میں ہے۔ جو سرکاری فارم ہاؤس کی اراضی بتائی جارہی ہے۔
اس کا رقبہ تقریبا 25 ایکڑ ہے۔ اس وقت اس زمین پر کھیتی باڑی کا کام محکمہ زراعت کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی محکمہ ریونیو عہدیدار حکم نہ ملنے کی وجہ سے کچھ کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا کی یہ زمین سنی وقف بورڈ کو دی جارہی ہے۔