ایس ٹی ایف نے 69،000 اسسٹنٹ اساتذہ تقرری کیس میں تفتیش شروع کرتے ہوئے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 12 سے زیادہ امیدواروں سے تفتیش کی ہے۔
ایس ٹی ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ 69 ہزار اساتذہ کی تقرری کے امتحان میں بدعنوانی کرتے ہوئے امیدواروں سے لاکھوں روپے لیے گئے ہیں، ایک امیدوار نے امتحان پاس کرنے کے لیے 8،00،000 روپے بطور معاوضہ ادا کیا ہے۔
سالور گینگ نے ہزاروں امیدواروں کو پاس کرنے کے لیے لاکھوں روپے لیے ہیں، ایس ٹی ایف کی اب تک کی تحقیقات میں فراڈ ریکیٹ کے تعلقات پوروانچل سے جڑے ہوئےمعلوم پڑ رہے ہیں۔
ایس ٹی ایف نے 69000 اساتذہ کی تقرری کے امتحان میں بدعنوانی کی جڑ تک جانے کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے۔جہاں پریاگ راج سے گرفتار ملزم کے ریمانڈ کے بعد ایس ٹی ایف سوالات کے لیے سوالات کی تیاری کر رہی ہے وہیں ایس ٹی ایف نے اتر پردیش میں نہ صرف پریاگ راج بلکہ دیگر امتحانی مراکز کی چھان بین کے لیے ایک منصوبہ بھی تیار کیا ہے۔ اب اس منصوبے پر اترنے کے لیے ایس ٹی ایف کی ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں۔
پریاگراج پولیس نے اس بدعنوانی کے بے نقاب ہونے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے اساتذہ کی تقرری کے امتحان میں ٹاپر دھرمیندر کمار پٹیل کو گرفتار کیا ہے، دھرمیندر کمار پٹیل کی گرفتاری کے بعد ایس ٹی ایف اب اس امتحانی مرکز سے وابستہ 50 سے زیادہ دوسرے امیدواروں کی تلاش کر رہی ہے۔
ایس ٹی ایف ان امیدواروں کو نشانہ بنا رہی ہے جن کے امتحان میں کافی زیادہ نمبرات آئے تھے۔ ایس ٹی ایف پریاگ راج سمیت اترپردیش کے دیگر اضلاع میں درجنوں مراکز کی نگرانی کر رہی ہے اور جلد ہی ایس ٹی ایف کی ٹیمیں بھی ان مراکز پر چھاپے مار سکتی ہیں۔