ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو نومنتخب ایس ڈی ایم کو بدعنوانی کی بدنامی سے دور رہنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ ’’اچھے کاموں کی بنیاد پر ڈی ایم، کمشنر اور سیکریٹری تک بننے کی قوت رکھنے والے پی پی ایس افسران کئی بار بدعنوانی نامی مکھیوں کی وجہ سے پرموشن، معطلی اور برخواستگی کی سزا بھگتنے کو مجبور ہوجاتے ہیں۔‘‘
یوگی نے ایس ڈی ای کے عہدے پر نومنتخب 51نوجوانوں کو تقرری نامہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ سوا چار سال میں ساڑھے چار لاکھ نوجوانوں کو سرکاری نوکری ملی۔ 2017سے پہلے سیلکشن بورڈ بدعنوانی کا اڈاہ ہوا کرتے تھے۔ سرکاری نوکریوں میں تقرری کا عمل کافی داغدار تھا۔ ذات پات، اقربا پروری اور بدعنوانی اس قدر تھی کہ عدالت کو جانچ کرنی پڑی، نوجوانوں کے مفاد پر حملہ ہوتا تھا۔ نوجوان ناراض تھے لیکن آج اپنے پرائے کا فرق نہیں ہے۔ کمیشنوں کو بدعنوانی، جانبداری اور بد نظمی کی پالیسی سے یوپی پاک ہو چکا ہے۔ ہم ساڑھے چار لاکھ تقرری نامہ دے چکے ہیں۔ اور کوئی بھی تقرری عدالت میں التوا کا شکار نہیں ہے۔ یوپی میں اب اہل، ہنر مند، صلاحیتوں اور میرٹ کا احترام ہے۔‘‘