توقیر رضا نے کہا کہ اپنے ملک کے لوگ چاہے ہندو ہوں یا مسلمان اپنی زمین بیچ کر اپنے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ لیکن یہ حکومت نوجوانوں کو نوکریاں دینے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے
توقیر نے پاکستان میں حملے کی مذمت کی انہوں نے مذید کہا کہ بھارت کے تعلقات افغانستان بنگلادیش سے اچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے ساتھ بھارت کے تعلقات اچھے نہیں ہیں پھر بھی بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان سے بات کرے وہاں کے ہندوؤں کی حالت بہتر کرنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے کہا کہ میں سی اے اے کی مخالفت اس لیے نہیں کر رہا ہوں کی اس میں میرا نقصان ہے بلکی اس لئے کر رہا ہوں کہ اس میں میرے ملک کے ہر مذہب کے لوگ متاثر ہوں گے۔
پاکستان میں نن کانا صاحب گردوارے پر حملے کی انہوں نے مذمت کرتے ہوئے کہا کی ہم اس کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں۔ سکھ مذہب ہندوستان میں بھی اقلیت میں ہے اور پاکستان میں بھی اقلیت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ بھائی ہمارے ساتھی ہیں ہم ہر وقت ان کے ساتھ رہنے کو تیار ہیں۔