اردو

urdu

بارہ بنکی: اکھلیش یادو پر درج مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ

By

Published : Mar 15, 2021, 4:02 PM IST

Updated : Mar 15, 2021, 6:53 PM IST

گزشتہ روز مرادآباد میں اکھلیش یادو اور ایک صحافی کے درمیان تنازع ہوا تھا۔ اس معاملے میں ایک شخص نے اکھلیش یادو کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ اسی کے پیش نظر سماجوادی کارکنان نے دوشنبے کو بارہ بنکی میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں حکومت کے خلاف نعرےبازی کی اور اس کے بعد گورنر کے نام ایک میمورنڈم مجسٹریٹ کو دیا۔

SP workers Demanded
SP workers Demanded

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر درج کئے گئے مقدمہ کو واپس لئے جانے کے مطالبہ کرتے ہوئے ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے کارکنان نے دوشنبے کو احتجاج کیا اور انتظامیہ کو میمورنڈم دیا۔

ایس پی کارکنان نے کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن پر مقدمے کر کے حق کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ان پر درج مقدمے کو واپس نہیں لیا کیا گیا تو وہ سڑک سے پارلیمنٹ تک احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

بارہ بنکی: اکھلیش یادو پر درج مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ

واضح ہو کہ گزشتہ روز مرادآباد میں اکھلیش یادو اور ایک صحافی کے درمیان تنازع ہوا تھا۔ اس معاملے ایک شخص نے پولیس میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اسی کے پیش نظر کارکنان نے دوشنبے کو بارہ بنکی میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں حکومت کے خلاف نعرےبازی کی اور اس کے بعد گورنر کو مخاطب میمورنڈم مجسٹریٹ کو دیا۔

اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے کے ایم ایل سی راجیش یادو راجو نے کہا کہ مرادآباد میں قومی صدر کے خلاف جو ہوا، وہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک حملہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ قومی صدر اکھلیش یادو کی صاف شفاف شبیہ سے ہر کوئی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو اکھلیش یادو کی سکیورٹی واپس لی گئی۔ اب ان پر حملہ کرایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس صحافی نے حملہ کیا اس کی تصویر وزیراعلیٰ کے میڈیا ایڈوائزر کے ساتھ وائرل ہوئی۔ اس سے واضح ہے کہ یہ سوچی سمجھی سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ یوگی وہی شخص ہیں جو لوک سبھا میں رو رہے تھے، مقدمے درج کئے جانے پر اور آج وہ جھوٹے مقدمے درج کرا رہے ہیں۔ انہوں مطالبہ کیا کہ اکھلیش یادو سے مقدمہ واپس لیا جائے۔

Last Updated : Mar 15, 2021, 6:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details