اترپردیش کانگریس اقلیتی کمیٹی کے چیئرمین شاہنواز عالم کو 30 جون کو گولف اپارٹمنٹ سے رات کے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر سی اے اے اور این آر سی مظاہرین کا ساتھ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اب وہ ضمانت پر رہا ہو گئے ہیں۔
'سپا اور بسپا آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے' جیل سے باہر آنے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ 'یوگی حکومت کانگریس کو کمزور کرنے کے لیے فرضی گرفتار کروا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'سیاسی جماعتوں کے رہنما پہلے بھی گرفتار ہو کر جیل جاتے تھے لیکن موجودہ حکومت میں پولیس ایس ٹی ایف کے ذریعے گرفتار کروا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم سیاسی لوگ نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد ہوں۔'
کانگریسی رہنما نے ایس پی اور بی ایس پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سماج وادی پارٹی آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور اس کا ایجنڈا بھارت کو 'ہندو راشٹر' بنانا ہے۔ اسی طرح مایاوتی بھی بی جے پی کے اشارے پر کام کر رہی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ڈر ہے کہ پرینکا گاندھی کی قیادت میں کثیر تعداد میں لوگ کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں، جس کا سیدھا نقصان بی جے پی کو 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ہوگا۔
شاہنواز نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ غیر قانونی طریقے سے پہلے ہمارے پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للو کو گرفتار کیا اور مجھے سی اے اے اور این آر سی احتجاج میں شامل ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔
شاہنواز عالم نے صاف طور پر کہا کہ صوبے کی یوگی سرکار چاہے جتنی فرضی گرفتاری کروا لے لیکن ہمیں روک نہیں سکتی۔
واضح رہے کہ شاہنواز عالم نوجوان رہنما ہیں اور پرینکا گاندھی کے قریبی ہیں۔