اردو

urdu

ETV Bharat / city

عوام حکومت سے فیصلہ کن نتیجہ چاہتی ہے: سندیپ پانڈے - sandeep panday arrested at lucknow

ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ریمن میگسیسے اوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے کو آج پولیس نے لکھنؤ میں گرفتار کیا۔ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے 'پیدل مارچ' نکال رہے تھے۔

ریمن میگسیسے اوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے
ریمن میگسیسے اوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے

By

Published : Feb 18, 2020, 2:23 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:41 PM IST

سندیپ نے اس موقع پر کہا کہ سی اے اے اور این آر سی پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ابھی پورے ملک میں این آر سی لاگو نہیں ہوگا۔ اگر عوام اسی طرح حکومت کے خلاف احتجاج کرتی رہی، تو وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت کو یہ قانوں واپس لینا پڑے گا۔

ریمن میگسیسے اوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں سندیپ پانڈے نے بتایا کہ موجودہ حکومت اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کیونکہ اس نے اس سے پہلے ہوئے ملک گیر مظاہرے کو ظلم زیادتی کے زور پر کچل دیا۔ اب تحریک چلانے کی ذمہ داری 'مسلم سماج کی خواتین کے کندھوں پر ہے، جسے وہ بخوبی سرانجام دے رہی ہیں'۔

قابل ذکر ہے کہ سندیپ پانڈے لکھنؤ کے 'گھنٹہ گھر' سے پیدل چل کر 'اجریاؤ' جا رہے تھے، جہاں پر پہلے سے ہی احتجاج جاری ہے۔ اس کا مقصد عوام کو بیدار کرنا تھا، اسی لیے وہ پرچے بھی بانٹ رہے تھے لیکن رومی گیٹ کے پاس پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا اور دفع 151 کے تحت جیل بھیج دیا حلانکہ شام ہونے تک انہیں اور دیگر دس لوگوں کو نجی مچلکے پر رہا کر دیا گیا۔

پانڈے نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت جمہوریت کو نہیں مانتی، نہ ہی ملک کے آئین کو مانتی ہے، اس کی اپنی ایک سوچ ہے جس پر وہ چل رہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'راجیو گاندھی کے دور میں آسام کی دو تنظیمیں تھیں، جن سے انہوں نے بات چیت کرکے اسے نافذ کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ ان میں ایک 'آل آسام اسٹوڈنٹ یونین' اور دوسری 'آل آسام گڑ سنگرام پریشد' تھی، لیکن یہ حکومت کسی سے بات نہیں کرتی یہاں تک کہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے بھی نہیں'۔

پاندے نے کہا کہ ' بی جے پی نے نوٹ بندی کی، جی ایس ٹی لگایا، طلاق ثلاثہ پر قانون سازی کی، ان سب کے باوجود عوام خاموش رہی لیکن سی اے اے اور این آر سی کے خلاف عوام بےدار ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ 'حراستی کیمپ' میں جانے سے بہتر ہے کہ حکومت سے پہلے ہی جدوجہد کر لیا جائے۔

سندیپ پاندے نے کہا کہ 'آسام میں جب این آر سی کروائی گئی تو نتیجتا 19 لاکھ لوگ لسٹ میں نہیں آئے، اب انہیں اپنی شہریت ثابت کرنی ہے۔ ان میں سے 12 لاکھ ہندو، ایک لاکھ آدیواسی اور ایک لاکھ لوگ جن میں اترپردیش اور بہار سے گئے ہوئے لوگ شامل ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ مسئلہ صرف مسلم سماج کا نہیں ہے بلکہ ہر ایک بھارتی کا ہے۔ سبھی کو پریشانی ہوگی لیکن لوگ ابھی اسے سمجھ نہیں رہیں ہیں'۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:41 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details