سندیپ نے اس موقع پر کہا کہ سی اے اے اور این آر سی پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ابھی پورے ملک میں این آر سی لاگو نہیں ہوگا۔ اگر عوام اسی طرح حکومت کے خلاف احتجاج کرتی رہی، تو وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت کو یہ قانوں واپس لینا پڑے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں سندیپ پانڈے نے بتایا کہ موجودہ حکومت اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کیونکہ اس نے اس سے پہلے ہوئے ملک گیر مظاہرے کو ظلم زیادتی کے زور پر کچل دیا۔ اب تحریک چلانے کی ذمہ داری 'مسلم سماج کی خواتین کے کندھوں پر ہے، جسے وہ بخوبی سرانجام دے رہی ہیں'۔
قابل ذکر ہے کہ سندیپ پانڈے لکھنؤ کے 'گھنٹہ گھر' سے پیدل چل کر 'اجریاؤ' جا رہے تھے، جہاں پر پہلے سے ہی احتجاج جاری ہے۔ اس کا مقصد عوام کو بیدار کرنا تھا، اسی لیے وہ پرچے بھی بانٹ رہے تھے لیکن رومی گیٹ کے پاس پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا اور دفع 151 کے تحت جیل بھیج دیا حلانکہ شام ہونے تک انہیں اور دیگر دس لوگوں کو نجی مچلکے پر رہا کر دیا گیا۔
پانڈے نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت جمہوریت کو نہیں مانتی، نہ ہی ملک کے آئین کو مانتی ہے، اس کی اپنی ایک سوچ ہے جس پر وہ چل رہی ہے'۔