ریاست اترپردیش کے ضلع بجنور میں دھام پور سی او نے ڈسٹرکٹ بجنور عدالت میں لوجہاد کیس میں دوسری چارج شیٹ دائر کی ہے، واضح رہے کہ 15 دسمبر کو دھام پور پولیس اسٹیشن میں لوجہاد کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس اس معاملے میں ملزم کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے، بعد ازاں اس واقعے سے متعلق نوجوان کی پٹائی کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔
ایس پی ڈاکٹر دھرمویر سنگھ اس معاملے میں دھام پور علاقے کے افسر کو تفتیشی افسر بنایا گیا تھا، تفتیش کے بعد دھام پور علاقے کے افسر نے ملزم کے خلاف بجنور عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دھام پور تھانہ علاقہ کے گاؤں برکھیڑا چوہان کے رہائشی انل نے نصیر پور گاؤں کے رہائشی سونو عرف ثاقب کے خلاف لوجہاد اور مذہب کی تبدیلی کا مقدمہ 15 دسمبر کو درج کرایا تھا۔
انل نے تحریری شکایت میں لکھا تھا کہ ثاقب نے لڑکی کو اپنا نام سونو بتاکر اسے مذہب تبدیل کرانے کے لیے اغوا کرلیا تھا، اس معاملے پر دھام پور پولیس نے 15 دسمبر کو ملزم سونو عرف ثاقب کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
اسی معاملے میں چند دن قبل ہی سوشل میڈیا پر ملزم نوجوان کی پٹائی کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی تھی، ایس پی نے اس وائرل ویڈیو کے سلسلے میں تحقیقات دیہی علاقوں کے ایس پی سنجے کمار کے حوالے کی تھی۔
پٹائی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے 8 افراد کو گرفتار بھی کیا، اور ایس پی ڈاکٹر دھرمویر سنگھ نے بتایا کہ دھام پور علاقے کے افسر نے معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد لوجہاد کے معاملے میں بجنور عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
پولیس نے 363،366،354 آئی پی سی، 325 ایس سی ایکٹ، پوسکو ایکٹ اور تبدیلی مذہب کی ممانعت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔