چڑیا گھر کے ڈائرکٹر آر کے سنگھ نے سنیچر کو بتایا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے نواب واجد علی شاہ چڑیا گھر کے دونوں گیٹوں پر سینیٹائزر رکھوا دیا گیا ہے۔ چڑیا گھر آنے والے افراد سینیٹائزر کا استعمال کر کے ہی چڑیا گھر میں داخل ہو سکیں گے۔ ٹکٹ ونڈو پر بھی سینیٹائزر رکھوایا گیاہے تاکہ ناظرین ٹکٹ لینے سے قبل اس کا استعمال کرسکیں۔'
سینیٹائزرکے بغیر چڑیا گھر میں داخلہ ممنوع - sanitizer necessary for zoo entry
اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے نواب واجد علی چڑیا گھر میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے بغیر سینیٹائزر کے داخلہ ممنوع ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ چڑیا گھر کے گیٹوں پر ٹکٹ چیکنگ کا کام کرنے والے ملازمین کو ماسک فراہم کیے گئے ہیں اور دونوں گیٹوں پر مرکزی حکومت کی جانب سے جاری الرٹ کے بڑے بڑے بورڈ لگائے گئے ہیں۔ جس سے عوام کو اس ضمن میں بیدار کیا جاسکے۔ چڑیا گھر کی جانب سے بھی پمفلٹ چھپوائے گئے ہیں تاکہ آنے والے افراد کے مابین پمفلٹ تقسیم کرکے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ان میں بیداری پیدا کی جاسکے۔
احتیاط کے طور پر چڑیا گھر آنے والے افراد سے اس بات کی بھی اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی کو کھانسی، زکام، بخار وغیرہ کے علاوہ وہ اس قسم کی دیگر بیماری میں ملوث ہیں تو برائے مہربانی چڑیا گھر تشریف نہ لائیں۔'