اترپردیش اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران اکھلیش یادو اپنے خاندان اور اپنے برادری کے لوگوں کو دور رکھتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ اکھلیش یادو نے اپنے خاندان سے صرف شوپال سنگھ یادو کو اتحاد کے تحت انتخابی میدان اتارا تھا۔
اس کے علاوہ خاندان کے کسی بھی شخص کو اکھلیش یادو نے اسمبلی انتخابات کے لئے ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ جس سے ایسا لگ رہا تھا کہ اکھلیش یادو ایک نئی طرح کی سیاست شروع کر رہے ہیں، لیکن اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں متوقع نتیجہ نہیں ملنے کی وجہ سے اب ایک بار پھر اکھلیش یادو اپنے پرانے طریقہ پر واپس آتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
اتر پردیش اسمبلی کے انتخابات کے لئے اعلان کئے گئے امیدواروں کے ٹکٹ میں اس کی جھلک صاف نظر آرہی ہے۔ اس میں زیادہ تر ٹکٹ یادو برادری کے رہنماؤں کو دیئے ہیں۔ یہ وہی رہنما ہیں جو پہلے سے اکھلیش یادو کے ساتھ ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر یادو برادری کی ہی حوصلہ افزائی کرنی ہے تو نئے چہروں کی بھی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔