سپرنٹنڈنٹ پولیس، جھانسی، آگرہ، آشیش تیواری نے آج کہا کہ گزشتہ 20 دنوں میں آگرہ اور جھانسی سیکشن کی خصوصی ٹیم کے ذریعہ مختلف اضلاع اور ریاستوں سے 100 سے زائد لاپتہ بچوں کو تلاش کرکے ان کے اہل خانہ سےملایا گیا۔
آشیش تیواری نے جمعہ کے روز بتایا کہ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس، ریلوے آگرہ محمد مشتاق کی سربراہی میں آپریشن جی آر پی سیکشن آگرہ اور جھانسی کے تحت وزارت داخلہ کے زیر اہتمام 'آپریشن مسکان' جو سال 2018،19 اور 20 میں لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لئے چلایا گیا تھا، ان دو حصوں کے تحت 100 فیصد لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لئے ایک مہم چلائی گئی۔ اس مہم کے دوران پچھلے 20 دن کے دوران مختلف اضلاع اور ریاستوں سے 100 سے زائد بچے بازیاب ہوئے اوران کے اہل خانہ کے سپرد کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے سب سے پہلے تمام اضلاع سے لاپتہ بچوں اور دونوں سیکشنوں کے تحت جی آر پی تھانوں کے کوائف مرتب کیے گئے۔ ڈیٹا منسلک ہونے کے بعد لاپتہ بچوں سے متعلق مکمل معلومات والا ایک البم تیار کیا گیا، جس میں مجموعی طور پر 231 بچے لاپتہ پائے گئے۔
ان تمام بچوں کی بازیابی کے لئے ایک ٹیم اور بہتر حکمت عملی کی ضرورت تھی۔ جس کے لئے پہلے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں حصوں میں سے منتخب پولیس اہلکار، جو سماجی کاموں کے تئیں وقف اور دلچسپی رکھتے ہیں اور سماجی کام کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ان کا انتخاب انٹرویو کے ذریعے کیا گیا۔
آشیش تیواری نے بتایا کہ انتخاب کے بعد دونوں ہی حصوں میں کل چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ ان تمام ٹیم ممبروں کو بچوں سے متعلق قوانین کے بارے میں عملی طور پر آگاہ کرنا جیسے بچوں سے متعلق پروٹیکشن ایکٹ 2005، جوابنائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ 2000، چائلڈ لیبر (ممنوعہ اور ضابطہ) ایکٹ 1986، پوسکو ایکٹ 2012 وغیرہ سے تربیت حاصل دی گئی۔