اتر پردیش میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملے کے سبب ہفتے میں دو دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے لیکن عوام حکومت کے فیصلے سے خوش نہیں ہے۔
اتر پردیش میں کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جارہا ہے، جسے دیکھتے ہوئے یوگی حکومت نے ہر ہفتے سنیچر اور اتوار کو بازار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معلوم رہے کہ زیادہ تر لوگ انہیں دو دن اپنے کنبے کے ساتھ کھانے اور شاپنگ کرنے بازار کا رخ کرتے ہیں۔
اتر پردیش: دو دن کے لاک ڈاؤن پر عوام کا رد عمل ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران زوماٹو ڈلیوری بوائے عرفان نے بتایا کہ مارچ میں جب پہلی بار لاک ڈاؤن نافذ ہوا، تب ہم لوگوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے پہلے ایک دن میں 14-17 آرڈر مل جاتے تھے، جو اب کم ہو کر بمشکل دو سے تین رہ گئے ہیں۔عرفان نے بتایا کہ ہماری مالی حالت بہت خراب ہو چکی ہے۔ کبنے کو پالنا مشکل ہو گیا ہے۔ بچوں کے اسکول کی فیس بھی دینی ہے لیکن گھر میں پیسے نہیں ہیں۔ اس نے بتایا کہ آج اسے صرف تین آرڈر ملے ہیں۔
یوگی حکومت نے ہر ہفتے سنیچر اور اتوار کو بازار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں میکڈونلڈ میں کام کرنے والے ونیت کمار نے بتایا کہ میرا خیال ہے کہ ابھی لاک ڈاؤن نہیں ہٹانا چاہیے تھا کیونکہ اتر پردیش میں کورونا پازیٹیو مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ باوجود اس کے لوگ بازاروں میں شاپنگ کے لئے نکل رہے ہیں، جس وجہ سے کورونا کے مزید پھیلاؤ کا خطرہ برقرار ہے۔ونیت کمار نے کہا کہ ہم لوگ خد کی اور اپنے کسٹمر کی صحت کا خاص طور پر خیال رکھتے ہیں۔ کمپنی سے کوئی بھی آرڈر پیک ہو کر آتا ہے اور ہم لوگ اسے کسٹمر کے گھر میں رکھ دیتے ہیں۔ کمپنی اپنے ملازمین کے لئے 'زیرو کنکٹ ڈلیوری' کروا رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کووڈ 19 کا سب سے زیادہ خطرہ دارالحکومت لکھنؤ میں ہے۔ یہاں گزشتہ روز 392 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اعلی افسران کو سخت ہدایت دی ہے کہ لاک ڈاؤن کا مکمل طور پر عمل کرایا جائے حالانکہ دو دن بازار بند کرنے کا فرمان دکانداروں کو پسند نہیں آیا۔