اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں کچھ روز قبل حج کمیٹی کے دفتر میں اس وقت ماحول گرم ہو گیا، جب یو پی اقلیتی محکمہ کے اعلی افسران اپنے ہی 'پرنسپل سیکریٹری بی ایل مینا' پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے نعرہ بازی کرنے لگے اور پرنسپل سیکریٹری کو فورا عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران اقلیتی کمیشن میں نوکری کر رہے اور اندرا بھون و جواہر بھون ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذمے دار شاکر بخش نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا کا رویہ افسران کے ساتھ ساتھ ملازمین کو پریشان کرنے والا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں کے گوکھن پرساد اور مظاہر عباس کی موت نوکری کے دوران ہوئی لیکن ابھی تک اُنکے پریوار کے کسی بھی فرد کو نوکری ابھی تک نہیں ملی کیونکہ پرنسپل سیکرٹری بالکل اس جانب توجہ نہیں دیتے۔
شاکر بخش نے کہا کہ اقلیتی کمیشن کے کئی ملازمین برسوں پہلے ریٹائر ہو چکے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ابھی تک انہیں پینشن نہیں مل رہی ہے۔ اس کا خمیازہ اہل خانہ کو بھگتنا پڑ رہا ہے کیونکہ اس مہنگائی کے دور میں گھر چلانا بہت زیادہ مشکل کام ہے۔