اردو

urdu

'مسلمانوں کی پسماندگی کے لیے جہالت اور غربت ذمہ دار'

By

Published : Dec 28, 2020, 2:25 PM IST

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے انتقال کے چالیسویں کے پیش نظر ایک مجلس غفران مآب امام بارگاہ میں منعقد کی گئی جس میں ڈاکڑ کلب جواد نے بھی شرکت کی۔

مسلمانوں کی ترقی کے لیے جہالت اور غربت ذمہ دار
مسلمانوں کی ترقی کے لیے جہالت اور غربت ذمہ دار

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے بتایا کہ ڈاکڑ کلب صادق کہتے تھے کہ 'جب تک سماج سے جہالت دور نہیں ہوگی، اس وقت تک علم کا عروج نہیں ہوسکتا اور غربت دور کرنے کے لیے تجارت کرنا سب سے زیادہ فائدہ مند ہے'۔

مسلمانوں کی ترقی کے لیے جہالت اور غربت ذمہ دار

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں معروف شیعہ عالم دین و آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق کا طویل علالت کے بعد 24 نومبر 2020 کا 81 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

آج مولانا کلب صادق کے انتقال کے چالیسویں کے پیش نظر ایک مجلس غفران مآب امام بارگاہ میں منعقد کی گئی جس میں بڑی تعداد میں مولانا سے عقیدت رکھنے والوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر لندن سے آئے شیعہ مولانا شکیل الغروی نے مجلس کو خطاب بھی کیا

اس موقع پر لندن سے آئے شیعہ مولانا شکیل الغروی نے مجلس کو خطاب بھی کیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے بتایا کہ ہمارے چچا ڈاکٹر کلب صادق صاحب کا کہنا تھا کہ 'جب تک سماج سے جہالت دور نہیں ہوگی، اس وقت تک علم کا عروج نہیں ہوسکتا اور غربت دور کرنے کے لیے تجارت کرنا سب سے زیادہ فائدہ مند ہے'۔

مولانا کلب جواد نے بتایا کہ اسی مقصد سے انہوں نے سنہ 1984 میں 'توحید المسلمین ٹرسٹ' قائم کیا جس کا مقصد سماج کے غریب و بے سہارا بچے بچیوں کو تعلیم یافتہ کرکے سماج و ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والا بنانا ہے۔'

مولانا کلب صادق کے انتقال کے چالیسویں کے پیش نظر ایک مجلس غفران مآب امام بارگاہ میں منعقد کی گئی

اس کے علاوہ ڈاکٹر کلب صادق صاحب نے تجارت کے لیے بہت سارے لوگوں کو قرض بھی دیا تاکہ تجارت سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ ہمارا پورا خاندان ہی شیعہ سنی اتحاد کا پیروکار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق نے اس جانب بڑے کارنامے انجام دیے، ہم ان کے اس مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے کیونکہ اتحاد سے ہی مسلمان محفوظ رہ سکتا ہے۔

مسلمانوں کی ترقی کے لیے جہالت اور غربت ذمہ دار

واضح رہے کہ ڈاکٹر کلب صادق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر تھے، کیا آپ اس ذمہ داری کو قبول کریں گے؟

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ ہماری قوم میں مجھ سے اہل لوگ موجود ہیں جو اس ذمہ داری کو بخوبی انجام دے سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق کے بڑے صاحبزادے کلب سبطین نوری نے بتایا کہ 'والد محترم نے جو مشن چلایا تھا، ہم اسے ہر حال میں آگے بڑھائیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ جب سے والد محترم کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، اس وقت سے ایک ٹیم بناکر ان کے مشن کو کیسے آگے بڑھایا جائے گا، اس کی ذمہ داری طے کردی گئی تھی۔

مولانا کلب جواد نے بتایا کہ اسی مقصد سے انہوں نے سنہ 1984 میں 'توحید المسلمین ٹرسٹ' قائم کیا

کلب سبطین نوری نے بتایا کہ ڈاکڑ کلب صادق صاحب نے تعلیم کے شعبے میں بڑے کارنامے انجام دیے تھے۔

اسی ضمن میں لکھنؤ میں انگلش میڈیم کا یونٹی کالج قائم کیا تھا جس میں غریب بے سہارا خاندان کے بچوں کو سیکنڈ شفٹ میں مفت تعلیم کے لیے دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل کورسز کے لیے انڈسٹریل سکول اور لکھنؤ کے کاظمین میں چیریٹیبل ہسپتال قائم کرکے مثالی کام کیا تھا۔

ڈاکٹر کلب صادق صاحب نے تجارت کے لیے بہت سارے لوگوں کو قرض بھی دیا تاکہ تجارت سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں

ڈاکٹر ایس ایچ اے رضوی نے بتایا کہ ڈاکڑ کلب صادق صاحب چاہتے تھے کہ پرانے لکھنؤ میں ٹی بی کی بیماری زیادہ ہے لہذا اسے ایک کیمپ لگاکر ختم کیا جائے لیکن ڈونیشن نہ ملنے کی وجہ سے وہ کام نہیں ہوسکا۔

ڈاکٹر رضوی نے بتایا کہ بعد میں سرکار نے ٹی بی کے لیے مہم چلائی اور جس ہسپتال میں ڈاکڑ کلب صادق صاحب چاہتے تھے، اسی ہسپتال میں علاج شروع کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر کلب صادق کا مانتا تھا کہ مسلم سماج تبھی ترقی کرسکتا ہے، جب سماج سے جہالت، غربت اور بیماری دور ہو جائے۔ اس کے لیے انہوں نے تا عمر کوشش کی، اب ضرورت ہے کہ ان کے مشن کو آگے بھی جاری رکھا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details