اردو

urdu

ETV Bharat / city

لکھنؤ : قدیم تاریخی عمارتوں کی ویڈیوز بنانے پر پابندی - تصاویر اور ویڈیوز بنانا منع

لکھنؤ میں نوابوں کے دور کی قدیم عمارتوں کی جھلکیاں دیکھنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح آکر لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن اب نئے حکم نامے کے مطابق تمام سیاحوں کے سامنے بڑے  مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت
لکھنؤ : 'قدیم عمارتوں کی جھلکیوں کو قید کرنا منع'

By

Published : Dec 14, 2019, 6:45 PM IST

Updated : Dec 14, 2019, 8:17 PM IST

نوابوں کے شہر لکھنؤ کے تمام تاریخی عمارتوں کو دیکھنے آنے والے سیاحوں کواس بات کا اب خیال رکھنا ہوگا کہ وہاں سیاحت کے دوران ویڈیو گرافی نہ کریں کیونکہ انتظامیہ نے ویڈیو گرافی پر سخت ہدایات جاری کی ہیں۔

لکھنؤ میں نوابوں کے دور کی قدیم عمارتوں کی جھلکیاں دیکھنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح آکر لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن اب نئے حکم نامے کے مطابق تمام سیاحوں کے سامنے بڑے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

لکھنؤ : 'قدیم عمارتوں کی جھلکیوں کو قید کرنا منع'

در اصل معاملہ یہ ہے کہ بڑے امام باڑہ میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی سیر و تفریح کے لئے آتے ہیں اور اپنی یادوں کو سمیٹنے کے لیے ویڈیو بنا لیتےہیں، یہاں تک تو معاملہ ٹھیک ہے لیکن جب سے سوشل میڈیا پر'ٹک ٹاک'آگیا ہے اس کے بعد سے کسی بھی جگہ ٹک ٹاک بنا کر ویڈیوز وائرل کر دیا جاتا ہے۔ ایسے ہی ایک ویڈیو امام باڑہ سے وائرل ہوئی جس میں بڑی بیہودگی تھی۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شیعہ مسلمانوں نے اس عمل کی شدید مذمت کی اور انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی حرکتوں کو جلد از جلد روکا جائے۔

اسی کے خلاف بڑے امام باڑہ میں حسینی ٹائیگر تنظیم نے نعرہ بازی کرتے ہوئے اس طرح کے حرکات کو بند کرنے کا مطالبہ ضلع انتظامیہ سے کیا۔

سماجی کارکن شمیل شمسی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ بڑا امام باڑا حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔

یہاں پر تعزیہ داری ہوتی ہے، ماتم ہوتا ہے، مجلس ہوتی ہے۔ لہذا یہ جگہ محض سیروتفریح کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ حرمت کی جگہ ہے۔

اگر ضلع انتظامیہ ہماری باتوں پر غور و فکر نہیں کرتا ہے تو ہم نے گزشتہ برسوں میں امام بارگاہ میں تالا لگایا تھا اور آئندہ بھی اس طرح تالا لگا سکتے ہیں۔

رائل فیملی کی نیشنل پرسیڈنٹ فرحانہ مالکی نے کہا کہ یہ امام باڑہ مذہبی مقام ہے۔ شیعہ مسلمان بڑی عقیدت رکھتے ہیں۔ لہٰذا یہاں پر 'ٹک ٹاک' یا بے ہودہ ویڈیو بنانا کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس پر ضلع انتظامیہ کے ساتھ وزیراعلی نے بھی اس تعلق سے ناراضگی کا اظہار کا ہے۔

معلوم رہے کہ انتظامیہ کمیٹی کا صاف کہنا ہے کہ امام باڑہ محض سیر و تفریح کی جگہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک عبادت گاہ ہے، جس کا احترام سب پر لازم ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران نینی تال سے آئے سہیل خان نے بتایا کہ یہ جگہ واقعی میں شاندار ہے لیکن فوٹو یا ویڈیو بنانے کی ممانعت نے ہمیں تھوڑا پریشان کیا کیونکہ ہر کوئی اپنی یادوں کو کیمرے میں قید کرنا چاہتا ہے۔

سہیل خان کی اہلیہ شمیم بانو نے کہا کہ یہاں کے گارڈز ہمیں فوٹو، سیلفی، ویڈیو بنانے کے لیے منع کر رہے تھے لیکن ہم نے سیلفی بھی لی اور فوٹو بھی بنایا کیوں کہ ہم اتنی خوبصورت جگہ آ کر اسے ضائع نہیں کرنا چاہتے تھے۔

حسینی ٹائیگر تنظیم نے ضلع انتظامیہ کو صاف طور پر کہا کہ اگر امام بارگاہ کے اندر 'ٹک ٹاک' یا ویڈیوگرافی ہوتی رہی تو ہم اس کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: خصوصی رپورٹ : گجر بکروال قبیلے کی تاریخ اور ان کے پیچیدہ مسائل

مستقبل میں امام باڑہ میں تالا لگا کر سیاحوں کے آنے پر پوری طرح پابندی عائد کر دیں گے جیسا کہ ہم نے پہلے بھی کیا ہے۔

Last Updated : Dec 14, 2019, 8:17 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details