ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی جامع مسجد میں آج علماء کرام اور ملی قائدین کی میٹنگ میں طے پایا کہ مساجد میں نمازیوں کی تعداد کے تعین سے متعلق ریاستی حکومت کی سخت ہدایات پر عمل کرنا بہت مشکل ہے، اس لئے میڈیا کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان لاک ون میں جہاں دیگر شعبوں میں حکومت نے رعایت دی ہے، وہیں مساجد میں نمازیوں کی تعداد کے تعین کو بھی ختم کیا جائے۔
رامپور میں کانگریس کے مقامی رہنماؤں نے بھی علماء کرام کے اس مطالبے کی حمایت کی۔
آپ کو بتادیں کہ ان لاک ون میں 8 جون سے مزید رعایت دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے شاپنگ کامپلیکس، مالز اور عبادت گاہوں کو چند شرائط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی ہے۔
لاک ڈاؤن میں حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق بھارت کی سبھی مساجد میں صرف پانچ مصلیان کے نماز قائم کرنے کی اجازت کے سبب ریاستی حکومت کے قوائد و ضوابط پر ضلع کے علماء کو شدید اعتراض تھا۔
ان اعتراضات کے پیش نظر آج علماء و ملی قائدین نے جامع مسجد میں میٹنگ منقعد کی۔ جس میں طے پایا کہ جن مساجد میں نمازیوں کی تعداد کا تعین ممکن ہو سکے گا وہاں تو کیا جائے گا لیکن جہاں ممکن نہ ہو سکے وہاں حکومت سے مطالبہ کرکے ایسے قوائد و ضوابط کو ختم کرایا جائے گا۔