اردو

urdu

ETV Bharat / city

لکھنؤ میں اَن لاک کا خیرمقدم مگر حکومت سے متعدد مطالبات - lucknow news

دارالحکومت لکھنؤ میں ان لاک کے فیصلے کا لوگوں نے خیرمقدم تو ضرور کیا لیکن حکومت سے بجلی کے بل، واٹر ٹیکس، ہاؤس ٹیکس اور بچوں کی تعلیمی فیس معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

people of lucknow welcomed the unlock and demands to government
لکھنؤ میں انلاک کا خیرمقدم پر حکومت سے متعدد مطالبات

By

Published : Jun 10, 2021, 2:33 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھی لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا ہے کیونکہ لکھنؤ میں کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 600 سے کم ہو گئی ہے۔ تمام لوگوں نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا تاہم لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار متاثر رہا جس سے بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار بھی ہوئے۔

لکھنؤ میں انلاک کا خیرمقدم پر حکومت سے متعدد مطالبات

دینی کتابوں کے دکاندار شاداب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرکار کا یہ فیصلہ بہتر ہے لیکن ڈیڑھ ماہ تک مکمل طور سے دکان بند ہونے سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران بھی دکان و گودام کا کرایہ اور بجلی کا بل جمع کرنا پڑا ہے۔

شاداب نے بتایا کہ کاروبار متاثر ہونے سے صرف ایک ہی اسٹاف رکھے ہوئے ہیں جب کہ پہلے کئی لوگ کام کرنے والے تھے۔ امید ہے کہ اب پہلے کی طرح حالات بہتر ہو جائیں گے۔

دوسرے دوکاندار معراج نے بتایا کہ لاک ڈاؤن تو ختم ہو گیا ہے لیکن ابھی لوگ باہر نہیں نکل رہے ہیں۔ پہلے کی طرح کاروبار شروع ہونے میں دو سے تین ماہ لگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت سے کوئی امید نہیں ہے کیونکہ گزشتہ برس بھی ہمارے لیے کوئی راحت پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ہمیں دکان کا کرایہ اور بجلی بل میں بھی رعایت نہیں دی گئی تھی لہٰذا اس بار بھی سرکار سے کوئی امید نہیں ہے۔

رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ ہمارا رکشہ بھی خراب ہو گیا تھا اسے بنوانا پڑا۔ سرکار سے ہمیں مفت میں راشن تو مل رہا ہے اور ماہانہ ایک ہزار روپے دینے کا اعلان ہوا تھا لیکن وہ ابھی تک ملا نہیں ہے۔

شادی کارڈ کے دکاندار ببن نے کہا کہ اگر حکومت یہی لاک ڈاؤن آج سے 10 دن پہلے ختم کر دیتی تو ہم لوگوں کو بہت فائدہ ہوتا کیونکہ شادی کارڈ کاروبار سیزن کے اعتبار سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے دو سال پوری طرح برباد ہو گئے ہیں، کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے، آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔

کاروبار متاثر ہونے سے مالی حالت بھی خراب ہے لہٰذا حکومت سے مطالبہ ہے کہ دوسرے کاروباریوں کی طرح چھوٹے کاروباریوں کو بھی بجلی کے بل میں، واٹر ٹیکس اور ہاؤس ٹیکس میں راحت دے۔

اس کے علاوہ ہمارے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے لہٰذا ان کے بہتر تعلیم کے لیے فیس معافی کا اعلان حکومت کرے، تبھی ہمارے کچھ مسائل حل ہوں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details