کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان اور سابق رکن پارلیمان پی ایل پنیا نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مذہبی تفریق ڈال کر سماجی تانے بانے کو توڑنے کا کام کر رہی ہے۔ پی ایل پنیا ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کی تحصیل رام سنیہی گھاٹ کے احاطے میں واقع مسجد میں نماز پر لگی پابندی پر اپنا ردعمل دے رہے تھے۔
ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں اپنی رہائیش پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں پی ایل پنیا نے کہا کہ ایسے مذہبی عبادت گاہ جہاں دور قدیم سے عبادت ہوتی آ رہی ہے وہاں دخل اندازی مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ رام سنیہی گھاٹ کی مزکورہ مسجد میں نماز انگریزوں کے دور سے ہوتی آ رہی ہے۔ اس کے کاغذات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بھی اس مسجد سے متعلق تمام کاغذات دیکھے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود اس میں دخل اندازی مناسب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: کانگریس اقلیتی سیل کے نو منتخب شہری صدر کا استقبال
انہوں نے کہا کہ جس وقت سے ریاستٹ میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے۔ اس وقت سے ریاست میں اس قسم کے مسلے پیدا کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام میں مذہبی تفریق پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔