محرم الحرام کے چاند کی تصدیق ہوتے ہی عاشق اہل بیت اپنے گھروں میں امام باڑہ، تعزیہ سجاتے ہیں اور مجالس کا انعقاد بھی کرتے ہیں لیکن کورونا وبا کی وجہ سے امسال کا محرم قدرے مختلف ہے۔
محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن غیر آئینی: مولانا کلب جواد
انتظامیہ نے نئی گائیڈ لائن جاری کر آن لائن مجلس کے انعقاد کی اجازت دی، اس کے قبل محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن کو مولانا کلب جواد نے غیر آئینی قرار دیا تھا دوسری جانب امام باڑوں میں 6 لوگوں کو مجلس میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے
امسال امام باڑوں میں محض 6 لوگوں کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ لکھنؤ کمشنر کے ذریعہ جاری کردہ نئی گائیڈ لائن کے مطابق لکھنؤ کے صرف سات مقامات پر صرف 6 لوگ ہی جمع ہو کر مجلس کا انعقاد کر سکتے ہیں۔ گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران امام باڑوں میں کووڈ 19 کے پروٹوکال پر عمل کیا جائے گا۔
اس کے قبل معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ 20 اگست کو ضلع انتظامیہ کے ذریعے ایک نوٹس حاصل ہوا، جس میں کہا گیا کہ امام باڑہ غفران مآب کے متولی و انجمن کے ممبران کو مذہبی رسومات محرم کے دوران ادا کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
مولانا جواد نے کہا کہ "میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ نوٹس کووڈ 19 گائیڈ لائن کے خلاف ہے اور پوری طرح غیر آئینی بھی ہے۔ یہ نوٹس لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے لکھا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لگاتار شکایتیں مل رہی ہیں کہ عقیدت مندوں کو گھروں میں بھی تعزیہ رکھ کر عزاداری نہیں کرنے دی جا رہی ہے اور تعزیہ فروش کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ تعزیہ ہدیہ نہ کریں لہذا یہ پوری طرح غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔"
مولانا جواد نے کہا کہ میں اور پورا شہر یہ سمجھنے میں قاصر ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او اور ایم ایچ اے' بھارت سرکار کی گائیڈ لائن کے برعکس جاکر محرم کے لیے خاص طور پر گائیڈ لائن جاری کیوں کی جا رہی ہے؟ اس لئے اس خاص گائیڈ لائن کو واپس لیا جائے۔