لکھنؤ کے شہر قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ آج عید گاہ میں صرف 5 لوگوں نے عید الفطر کی نماز ادا کی ہے۔ یہ وہی عید گاہ ہے، جہاں پر سابقہ برسوں میں چار سے پانچ لاکھ لوگ ایک ساتھ نماز ادا کرتے تھے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے لہذا سماجی دوری بنانا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علماءکرام نے عوام الناس سے اپیل کیا تھا کہ وہ لوگ اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں عیدگاہ جانے کی زحمت نہ کریں۔
لکھنؤ: عیدالفطر کی نماز صرف پانچ لوگوں نے ادا کی
اس بار کی عید الفطر قدرے مختلف ہے۔ لکھنؤ کے جس عید گاہ میں چار سے پانچ لاکھ لوگ نماز ادا کرتے تھے آج صرف پانچ لوگوں نے ہی نماز ادا کی۔
لکھنؤ: عید الفطر کی نماز عید گاہ میں صرف پانچ لوگ
مولانا خالد نے مسلم سماج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علماء اکرام کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے سماجی دوری کا پورا خیال رکھا۔ ہم نے عید کی نماز میں اللہ کی بارگاہ میں دعا کی بھارت سمیت پوری دنیا سے کورونا وائرس کی وبا کو ہمیشہ ہمیش کے لیے ختم کردے۔