کبھی مایاوتی کے سب سے قریبی مسلم رہنما رہے نسیم الدین صدیقی اور رام اچل راج بھر کو غیر مہذب زبان استعمال کرنے کے سبب جیل بھیج دیا گیا ہے۔ آج ایم پی/ ایم اے ٓعدالت کے خصوصی جج پون کمار راۓ نے دونوں ملزمان کی عرضی خارج کرتے ہوئے جیل بھیج دیا۔
نسیم الدین صدیقی، رام اچل اور راج بھر کو عدالت نے جیل بھیجا ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے حضرت گنج کوتوالی میں سواتی سنگھ کی ساس تیترا دیوی نے 21 جولائی 2016 میں معاملہ اس بنیاد پر درج کروایا تھا کہ 20 جولائی کو مایاوتی نے راجیہ سبھا میں ان کی بیٹی، بہو اور پریوار کی دوسری خواتین کے خلاف غلط الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ اگلے ہی روز احتجاج کے دوران مایاوتی کے کہنے پر نسیم الدین صدیقی، راج بھر اور میوالال نے ان کے بیٹے اور کنبے کی خواتین کے خلاف مہذب زبان کا استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے ان پر پاکسو ایکٹ و دوسری دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔آپ کو بتا دیں کہ' سواتی سنگھ کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کے معاملے میں تمام ملزمان کو عدالت سے ضمانت ملنی تھی، لیکن ضمانت کے بغیر ملزمان عدالت میں حاضری معافی کے لئے درخواست دے رہے تھے، جسے جج نے خارج کرتے ہوئے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ' نسیم الدین صدیقی اور رام اچل راج بھر عدالت میں حاضر نہیں ہو رہے تھے، جس کے بعد عدالت نے آج دونوں کی عرضی خارج کرتے ہوئے جیل بھیج دیا ہے، لیکن قرقی کا حکم واپس لے لیا ہے۔ نسیم الدین صدیقی موجودہ وقت میں کانگریس پارٹی میں ہیں۔