مفتی عرفان میاں فرنگی محلی نے کہا کہ رمضان میں زکوۃ ادا کرنے سے ثواب زیادہ ملتا ہے جبکہ جو شخص صاحبِ نصاب ہونے کے باوجود زکوۃ نہیں دیتا اس سے اللہ ناراض ہوتا ہے، اسی لیے ہر صاحبِ نصاب شخص کو زکوۃ دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ زکوۃ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن پاک میں 32 مقامات پر زکوۃ ادا کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اسلام کے پانچ اصولوں میں سے زکوۃ کا تیسرا نمبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کی غربت، اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ زکوۃ کی ادائیگی صحیح طریقہ سے نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام صاحبِ نصاب اگر صحیح طریقہ سے زکوۃ ادا کریں تو مسلمانوں کی غربت دور ہوسکتی ہے۔
لکھنؤ کے صدر قاضی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے خود زکوۃ سے متعلق قوانین طئے کئے ہیں۔ لہذا زکوۃ دینے سے قبل ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ زکوۃ لینے والا شخص قرآن و حدیث کی روشنی میں مستحق ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوۃ کا اہم مقصد غیر اور لاچار لوگوں کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔