کانگریس جنرل سکریٹری و اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرہ نے آگرہ کے ایک پرائیویٹ استپال میں مبینہ طور سے 20 کورونا متاثرین کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس کے لیے ریاست کی یوگی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
محترمہ واڈرا نے منگل کو جاری بیان میں کہا ‘مرکزی اور ریاستی حکومت لگاتار یہی کہتی رہی ہے کہ اترپردیش میں آکسیجن کی کمی نہیں ہے۔ پھرآگرہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے بعد ماک ڈرل کی صورت کیوں اور کیسے آئی۔ جس سے 22 افراد کی بے وقت موت ہوگئی’۔
انہوں نے حکومت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا ‘لگاتار جھوٹ کو سچ بتانے و کورونا کی دوسری لہر کی سنگینی کے بحرانی وقت میں پختہ پالیسی کے بغیر کھوکھلی دعووں کی وجہ سے سنگین بحران پیدا ہوا ہے جس کے لیے پوری طرح سے یوگی حکومت خاطی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کو آگرہ کے پرائیویٹ اسپتال میں جس طرح سے آکسیجن کی کمی کے بعد مالکین کے ذریعہ ماکڈرل کیے گئے اور اس کی وجہ سے اموات ہوئیں اس کے لیے پوری طرح سے لچر حکمت عملی اور لاپرواہی ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلی آکسیجن کی کمی قبول کرنے کو کبھی تیار نہیں ہوئے۔ بغیر آکسیجن کے نظم کے پرائیویٹ اسپتالوں میں کورونا متاثرہ مریض علاج کے لیے داخل کرائے گئے۔ آخر بے حص حکومت حادثے کو دبائے رکھتی لیکن یہ واقعہ جس طرح سے روشنی میں آیا ہے اس سے حکومت کی لاپرواہی کا زندہ ثبوت ہے۔ حکومت کو انسانی زندگی کی ذرا سی بھی فکر نہیں ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری ے آگرہ میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی اموات کے لیے وزیر اعظم و اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سیدھے طور سے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ‘آکسیجن کی کمی نہیں تھی تو آگرہ میں آکسجین کی کمی کی وجہ سے بے وقت اموات کیسے ہوئیں’۔
انہوں نے وزیر اعلی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ بتائے کہ ان کی ریاست میں کورونا انفکشن کی وجہ سے بد انتظامیوں کو بول بالا کیوں ہے۔
محترمہ واڈرا نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں آکسیجن، انسانیت و حساسیت نہیں ہے۔ اس نے لوگوں کی زندگی سے کھلواڑ کر کے آئینی فرض و اخلاقی فرض کی پوری طرح سے پہلو تہی کی ہے۔ انہوں نے حادثے کی اعلی سطحی جانچ کے ساتھ متاثرہ کنبوں کے ساتھ معاشی تعاون دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آگرہ کے حادثے کے لئے مرکزی وریاستی حکومت پوری طرح سے ذمہ دار ہے۔