ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں 'دشمن کی اراضی ایکٹ' کے تحت پولیس نے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق افسر سید غلام سیدین کے اوپر معاملہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا ہے، گرفتاری کے بعد پولیس انہیں لکھنؤ سے رامپور لے آئی ہے جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ'رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ گذشتہ چار ماہ سے سیتاپور جیل میں قید ہیں لیکن ان کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
اعظم خاں کی محمد علی جوہر یونیورسٹی میں شامل دشمن کی اراضی کا معاملہ ایک مرتبہ سرخیوں میں نظر آ رہا ہے۔ آج رامپور پولیس نے ایک معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق افسر سید غلام سیدین کو لکھنؤ سے گرفتار کیا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سماجوادی دور حکومت میں اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ-2 مال ایوینیو لکھنؤ کے انتظامی افسر رہتے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرکے دھوکہ دہی سے دشمن کی اراضی کو جوہر یونیورسٹی میں شامل کرایا تھا۔