سابق گورنر عزیز قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں لکھنؤ کی بہادر خواتین کے لئے آیا ہوں ہوں۔ انہوں نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار میں نااہل لوگ قابض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے قانون بن رہے ہیں۔
خواتین کے احتجاج کو ہمایت انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ خواتین کے خلاف گندے الفاظ استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین ہوں یا لکھنؤ کی خواتین۔ قریشی نے کہا کہ تاریخ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کرتے ہیں۔
عزیز قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت سماج میں فرقہ پرستی پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ وہ نہرو گاندھی خاندان سے دشمنی اور خطرے سے مقابلہ کرنے کے لئے ایسا کر رہی ہے لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سوال کیا کہ شہریت ترمیمی قانون سے بی جے پی کو کیا فائدہ ہو گا؟ اے کے جواب میں قریشی نے کہا کہ 'بھارت کو ہندو راشٹر بنانے، ہر مسئلے پر پاکستان کا نام لینے اور بات بات پر پاکستان میں پٹاخے چھوڑنے کی بات بی جے پی کرتی ہے تاکہ عوام کو اصل مدے سے دور رکھا جا سکے۔'
سابق گورنر نے کہا کہ بی جی پی حکومت نے ملک کو اندر سے کھوکھلا کر دیا ہے۔ عوام کو روٹی اور روزگار چاہیئے لیکن حکومت اس سے بچنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 'یو پی اطفال کورٹ لکھنؤ' نے ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں والدین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جن کے بچوں کی عمر 18 برس سے کم ہو، وہ ہرگز مظاہرے میں اپنے بچوں کو نہ لائیں کیونکہ یہ غیر قانونی ہے، ایسا نہ کرنے پر کاروائی کی جائے گی۔