ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں تین طلاق متاثرہ خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے یوگی حکومت نے وقف بورڈ سے کہا ہے کہ وہ اپنی جائداد سے دکانیں اور مکانات متاثرہ خواتین کو فراہم کرے، جو کہ رہائشی اسکیم میں سے دیا جائے گا۔
طلاق ثلاثہ خواتین کے لیے روزگار کا مطالبہ اس سلسلے میں اقلیتی بہبود کے ڈائریکٹوریٹ کو ایک ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
دراصل تینوں طلاق متاثرین نے ٹرپل طلاق سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک طویل قانونی لڑائی لڑی ہے، جس کے نتیجے میں انہیں ٹرپل طلاق قانون پاس ہوا ہے۔
یوگی حکومت کے اس مطالبے کو وقف بورڈ نے بھی متاثرین کو خود کفیل بنانے کے لیے منظوری دیدی ہے۔
واضح رہے کہ تین طلاق متاثرین کو وقف کی املاک سے مکان اور دکان دی جائے گی، جس سے ان کی روزی روٹی اور ان کے سروں پر چھت کا انتظام ہوگا۔
اس فیصلے کے بعد تین طلاق متاثرین کا کہنا ہے کہ یہ قابل ستائش اقدام ہے، کیوں کہ یہ کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے بہتر ہے اور اس سے انہیں کہیں بھی ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اس ضمن میں 'میرا حق فاؤنڈیشن' کی چیئرمین فرحت نقوی نے کہا کہ جو تین طلاق متاثرین کی سہولت کے لیے اترپردیش حکومت نے مطالبہ کیا ہے طلاق شدہ خواتین کے لیے بہتر ہے۔