ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں میں آلو کی کھیتی کرنے والے ایک کسان دھرم پال نے بتایا کہ' رواں برس آلو کی کھیتی پورے ضلع میں خال خآل ہوتی نظر آرہی ہے، اس کی بنیادی وجہ مسلسل بڑھتی مہنگائی ہے۔
بدایوں: مہنگائی کی مارجھیلتا کسان
دھرم پال کا کہنا ہے کہ' ڈیزل کے بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے فصل کو صحیح مقدار میں پانی نہ ملنا اور کیٹ ناشک دواؤں کی کمی کی وجہ سے آلو کی فصل میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ دھرم پال نے منڈی اور کسانوں کے حوالے سے کہا کہ' اس وقت منڈی میں آلو کی قیمت صرف 600 روپے فی کوئنٹل یعنی 6 روپے فی کلو ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' علاقے میں آلو کی کھیتی جب کم ہوتی ہے تو اس کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے، لیکن جب ہر جگہ آلو کی کھیتی ہوتی ہے تو آلو کی قیمت کم ہو جاتی ہے' اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ منڈیوں میں یا کولڈ اسٹوریج میں آلو لے جانے میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں:پریشان کسان نے فصل پر ٹریکٹر چلا دیا
واضح رہے کہ' اس وقت ملک بھر میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان دہلی میں تین ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں اور کسان تحریک کا آج 100 واں دن ہے، لیکن حکومت کی جانب سے کوئی موثر قدم اٹھتا نہیں دکھ رہا ہے۔