اردو

urdu

By

Published : Apr 25, 2021, 10:58 PM IST

ETV Bharat / city

'لوگ کورونا سے نہیں، دواؤں اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت ہو رہے'

کورونا کے بڑھتے معاملے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے ناراض عام آدمی پارٹی کے صوبائی نائب صدر فیصل خاں لالا نے ریاست اترپردیش رامپور میں چیف میڈیکل افسر سے ملاقات کر کے صحت مراکز پر طبی خدمات کو درست کرنے کا مطالبہ کیا۔

'لوگ کورونا سے نہیں، دوائیوں اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت ہو رہے'
'لوگ کورونا سے نہیں، دوائیوں اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت ہو رہے'

کورونا کے بڑھتے معاملے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے ناراض عام آدمی پارٹی کے صوبائی نائب صدر فیصل خاں لالا نے ریاست اترپردیش رامپور میں چیف میڈیکل افسر سے ملاقات کرکے صحت مراکز پر طبی خدمات کو درست کرنے کا مطالبہ کیا۔

'لوگ کورونا سے نہیں، دوائیوں اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت ہو رہے'

فیصل لالا نے کہا کہ' لوگ کورونا سے نہیں بلکہ دوائیوں اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت ہو رہے ہیں۔' کورونا کی دوسری لہر میں ملک کی دیگر ریاستوں سمیت اترپردیش کے بھی تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ اور آکسیجن کی کمی سے افراتفری کا ماحول قائم ہے۔ ہسپتالوں میں تڑپتے مریضوں کو دیکھ کر ان کے اہل خانہ اور تیماردار ڈاکٹروں کے آگے ہاتھ جوڑ کر اور گڑ گڑا کر اپنے مریضوں کے لئے آکسیجن کی دستیابی کے لئے فریادیں کر رہے ہیں لیکن ڈاکٹرز بھی شاید سسٹم کے آگے بے بس ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کی موت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک کے بعد ایک لعشیں شمشان اور قبرستانوں کی جانب پہنچائی جا رہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے صوبائی نائب صدر فیصل خاں لالا نے رامپور کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر سنجیو یادو سے ان کے دفتر پہنچ کر ملاقات کی اور مریضوں، تیمارداروں کی دشواریوں سے کو سنا۔

انہوں نے سی ایم او سے ملاقات کرکے طبی خدمات کو بہتر بنانے کی اپیل کی۔اس دوران فیصل لالا نے یوگی حکومت کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کی یوگی حکومت نے ہوم آئیسولیشن میں رہنے والے لوگوں کی آکسیجن روک لی ہے جس کی وجہ سے برسوں سے لمبی بیماریوں سے جوجھ رہے لوگ، جو آکسیجن کے سہارے زندہ ہیں اب وہ آکسیجن کے لئے در در بھٹک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ' میرے پاس ایسے کئی معاملوں کے ثبوت موجود ہیں جو گھروں میں اسی آکسیجن کے سہارے اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور میں نے ان شواہد کو لیکر سی ایم او ڈاکٹر سنجیو یادو سے ملاقات کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سی ایم او نے کہا ہے کہ' ان تمام لوگوں کو سرکاری ہسپتال میں آکسیجن فراہم کی جائے گی'۔ اس پر فیصل لالا نے اپنا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ' ضلع کی 25 لاکھ کی آبادی کو کیا یہ محدود ہسپتال طبی خدمات اور آکسیجن فراہم کر سکیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ' میں سمجھتا ہوں کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔ لوگ کورونا سے نہیں بلکہ حکومت کی ناقص طبی خدمات، ہسپتالوں میں بیڈ کی کمی، دوائیوں، وینٹی لیٹرز اور آکسیجن کی عدم دستیابی سے فوت رہے ہیں'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details