اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں آڑو بڑے پیمانے پر اگائے جاتے ہیں۔ اب آڑو پیڑ پر پکنے کو تیار ہیں، لیکن افسوس ان پھلوں کے خریدار نہیں ہیں،جس کے سبب پھلوں کے کاشتکار اور ٹھیکیدار دونوں پریشان ہیں ۔
عام دنوں میں پھل تیار ہونے سے قبل ہی اس کی بکنگ شروع کردی جاتی تھی۔ کاشتکار اور ٹھیکیدار پیڑوں پر لدے پھلوں کو دیکھ کر خوش ہوتے تھے لیکن اس بار ایسا نہیں ہے۔ کبھی جن پھلوں کو فروخت کر اچھی آمدنی ہوا کرتی تھی آج وہ پھل شاخوں سے گر کر سڑ رہے ہیں۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ رواں برس بھی فصل خوب اچھی ہے درخت پھلوں سے لدے ہیں۔ پچھلے سیزن میں آڑو 100 روپے فی کلو فروخت ہوا تھا ، لیکن اس لاک ڈاؤن میں کوئی پوچھنے کو تیار نہیں ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اترپردیش کے ان اضلاع میں جیسے میرٹھ، مظفر نگر، شاملی بلندشہر اور مرادآباد میں بنیادی طور پر اس کی کاشتکاری کی جاتی ہے ۔اسی کے ساتھ ساتھ سہارنپور ڈویژن کے تقریبا 135 ہیکٹر میں تقریبا 19 میٹرک ٹن فی ہیکٹر میں آڑو کی کاشت کی جاتی ہے۔