ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے ساتھی رہے ضلع کے بزرگ سوشلسٹ لیڈر پنڈت راج ناتھ شرما کے مطابق 1952 کے انتخابات میں ہی بارہ بنکی سے ایک سوشلسٹ پارٹی کا امیدوار اسمبلی پہونچ گیا تھا۔ 1957 میں یہ تعداد 2 ہوئی پھر 1962 میں یہاں سے 4 ارکان اسمبلی اور رکن پارلیمان سوشلسٹ پارٹی سے منتخب ہوئے۔ سوشلسٹوں کا مرکز ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر لوہیا تمام مواقع پر یہاں آتے رہتے تھے۔ چاہے رام سیوک یادو سے ملاقات ہو یہ مشہور شاعر شمسی مینائی کی شادی میں شرکت ہونا ہو۔
23 مارچ 1910 کو پیدا ہوئے ڈاکٹر لوہیا 57 برس کی عمر میں 12 اکٹوبر 1967 کو دنیائے فانی سے چلے گئے۔ جرمنی کی ہمبولٹ یونیورسٹی سے اکونامکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر لوہیا نے بھارتی جمہوریت کو نئی شناخت دلائی تھی۔ راج ناتھ شرما کے مطابق اتنی عظیم شخصیت ہونے کے باوجود وہ عام لوگوں کے درمیان ہی رہنا پسند کرتے تھے۔ ان کی یہی خاصیت انہیں مہاتما گاندھی اور کارل مارکس جیسے لوگوں کی صف میں کھڑا کر دیتی تھی۔
ڈاکٹر لوہیا کا بارہ بنکی کی سرزمین سے تھا خاص تعلق - پنڈت دین دیال اپادھیائے
سوشلسٹ تحریک کی عظیم رہنماؤں میں شامل رہے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کا ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی کی سرزمین سے خاص تعلق تھا۔ چونکہ بارہ بنکی 1952 سے ہی سوشلسٹوں کا مرکز بن گیا تھا، اس لیے ڈاکٹر لوہیا کا یہاں آنا جانا مسلسل لگا رہتا تھا۔ پھر چاہے وہ تحریک کا سلسلہ ہو یہ ذاتی کوئی پروگرام۔
ڈاکٹر لوہیا کا بارہ بنکی کی سرزمین سے تھا خاص تعلق
پنڈت راج ناتھ شرما کے مطابق ڈاکٹر لوہیا بھارت۔پاکستان مہاسنگھ بنانے کے حامی تھے۔ 1964 میں اس کے لیے انہوں نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کے ساتھ متحدہ بیان جاری کیا تھا۔ اس کے بعد ڈاکٹر لوہیا نے اس موضوع پر راج ناتھ شرما سے اجلاس کرانے کی ہدایت دی تھی۔