مرکزی حکومت لڑکیوں کی 21 سال میں شادی کی بل لائی ہے جس پر سیاسی جماعتوں اور مذہبی تنظمیوں کی طرف سے سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے اترپردیش کے ضلع رامپور میں موجود گورنمنٹ رضا پی جی کالج کے طلبہ و طالبات کے درمیان ان رائے لی گئی Discussion Between Students about Marriage Age جن میں سے اکثریت نے مرکزی حکومت کے بل کو درست قرار دیا۔
Marriage Act, Students Reaction in Rampur: شادی کی عمر سے متعلق طلبہ و طالبات کے درمیان مباحثہ - Reaction on Students Marriages Age
مرکزی حکومت لڑکیوں کی شادی سے متعلق نئے قوانین New Marriages Act لا رہی ہے، اس کے تحت اب لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 کردی جائے گی،Marriage Act, Students Reaction in Rampur، اس پر کالج کے لڑکے اور کیا رائے رکھتی ہیں، اس بارے میں نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے اترپردیش کے ضلع رامپور میں واقع گورنمنٹ رضا پی جی کالج کے طلبہ و طالبات Discussion between students about marriage age سے بات کی۔
مزید پڑھیں:
- Child Marriage (Amendment) Bill, 2021: لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی
- لڑکیوں کی شادی کی صحیح عمر کیا ہونی چاہیے؟
معلوم ہو کہ شادی کی کم از کم عمر کی حد مقرر کرنے والے حکومت کے اس فیصلے کے پیچھے اکتوبر 2017 کا سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ ہے۔ جس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ بیٹوں کو ازدواجی زیادتیوں سے بچانے کے لیے کم والی شادیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہئے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے میں حکومت کو فیصلہ لینا چاہیے کہ لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر میں تبدیلی ہو۔ جس کے بعد حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر مشق شروع کر دی ہے اور مرکزی کابینہ نے لڑکیوں کی شادی کی عمر 21 برس کرنے کی منظوری دے دی ہے۔