یوپی شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم سے 26 آیات منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد رضوی نے خود تحریف و ترمیم شدہ قرآن تیار کیا اور اس کو پڑھائے جانے کے لیے وزیر اعظم سے مطالبہ بھی کیا تھا۔ جس میں اس نے 26 آیات کو منسوخ کردیا ہے۔ جس کے بعد اس کے خلاف ملک گیر احتجاج ہوا لیکن ابھی تک وسیم رضوی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
حضرت خواجہ غریب نواز کمیٹی سے مہاراشٹر کے سکریٹری محمد یوسف عمر انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ وسیم رضوی کی ناپاک حرکتوں کی وجہ سے ہمیں مہاراشٹر سے لکھنؤ آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف 27 مقدمے درج ہیں۔ باوجود اسے کسی بھی مقدمے میں نہ کارروائی ہوئی اور نہ ہی گرفتاری ہوئی ہے۔
محمد یوسف عمر انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی مسلسل قرآن کریم اور مذہب اسلام پر بے بنیاد باتیں کر رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے فوراً گرفتار کر کے سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی بھی مدارس میں نہ طلباء اور نہ ہی اساتذہ ہتھیار استعمال کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں اور نہ ہی دہشت گردانہ کاموں میں ملوث رہے ہیں۔ وسیم رضوی اپنے کالے کارناموں پر پردہ پوشی کرنے کے لیے مسلمانوں اور مذہب اسلام کو نشانہ بنارہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے شیعہ وقف بورڈ میں کئی بدعنوانیاں کی ہیں۔ وہ آر ایس ایس یا کسی کے اشارے پر کام نہیں کررہا بلکہ اپنے کالے کارناموں کو چھپانے کی کوشش میں ایسا کررہا ہے۔
مزید پڑھیں: