در اصل وسیم رضوی کے ڈرائیور نے ان کی بیوی کے ساتھ جبراً جنسی زیادتی کرنے، فحش تصویر و ویڈیو بنانے سمیت جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزامات لگائے ہیں۔ فی الحال پولیس اس معاملے پر مقدمہ درج کرکے جانچ کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔ وہیں انسپکٹر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ابھی تک کوئی حکم کی کاپی نہیں آئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 11 جون کو وسیم رضوی کے ڈرائیور کی بیوی نے ان پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی اکثر کسی کام کے بہانے ان کے شوہر کو باہر بھیج کر زبردستی ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا تھا۔ منع کرنے پر ان کی فحش ویڈیوز اور فوٹو وائرل کرنے کی دھمکی دیتا تھا۔ طویل عرصے سے استحصال کا شکار رہی خاتون کا کہنا ہے کہ مخالفت کرنے پر دھمکی دے کر خاموش کرا دیتا تھا۔ لیکن جب پانی سر سے اوپر جا پہنچا تو 11 جون کو انہوں نے اپنے شوہر سے آپ بیتی سنائی۔ اس سلسلے میں جب ان کا شوہر نے وسیم رضوی سے بات کرنے پہنچا تو انہوں نے کپڑے اتار کر ان کی پٹائی کی۔
وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم اس سلسلے میں متاثر شخص 22 جون کو اپنی بیوی اور 12 سے زائد وکلاء کے ہمراہ سعادت گنج پولیس اسٹیشن پہنچے۔ متاثر شخص کا کہنا ہے کہ وسیم رضوی اس کی بیوی کا استحصال کرتا تھا۔ انسپکٹر سعادت گنج بریجش کمار یادو کا کہنا تھا کہ معاملہ سنجیدہ ہے، خاتون کی تحریر پر تفتیش کی جارہی ہے۔ تفتیش کی رپورٹ کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم خاتون کا الزام ہے کہ وسیم رضوی 5 برسوں سے اس کا استحصال کررہا ہے۔ متاثرہ نے متعدد بار مخالفت کرنے کی کوشش کی تو وسیم رضوی نے دھمکیاں دے کر اسے خاموش کراتا رہا۔ متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ وسیم رضوی اپنے شوہر کو باہر بھیج کر اسے غلط کام کرنے پر مجبور کرتا تھا۔ انہوں نے وسیم رضوی پر بلیک میل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے دھمکی دیتا کہ فحش تصاویر اور ویڈیوز دکھا کر وہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو بدنام کرے گا۔ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی نے خوف کے مارے زبان نہیں کھولی۔
تاہم کورٹ نے آج وسیم رضوی کے خلاف سعادت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ مزید کورٹ نے پولیس کو تین دن کے اندر جانچ رپوٹ سوپنے کی ہدایت دی ہے۔