اردو

urdu

ETV Bharat / city

یوپی پولیس کاروائی کی عدالتی جانچ کا مطالبہ - پولیس کی کاروائی کی عدالتی جانچ کا مطالبہ

اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران پرتشدد معاملات میں یوپی کانگریس کے ایک وفد نے ریاست کی گورنر آنندی بین پٹیل سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم سونپا اور مظاہرے کے دوران پولیس کی کاروائی کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔

congress demand for judicial inquiry into up police action
کانگریس نے یوپی پولیس کاروائی کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا

By

Published : Dec 30, 2019, 6:00 PM IST

گورنر کو دیے گئے اپنے میمورنڈم میں کانگریس نے احتجاج کے دوران پولیس پر جانبدارانہ کاروائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کا کام نظم ونسق کو برقرار رکھنے کا ہے لیکن اس کے برعکس احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس کی کاروائی دہشت پھیلانے والی تھی۔

کانگریس نے احتجاج کے دوران پولیس کے ساتھ شامل پولیس متروں پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے بڑے پیمانے پر اس کے لیے بی جے پی کارکنوں اور آر ایس ایس کے رضا کاروں کو شامل کیا تھا۔
میمورنڈم میں ریاست کے وزیر اعلی کے ’بدلہ لینے‘ جیسے عوامی جملے کو افسوس ناک بتاتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت ’رول آف لاء‘کو نافذ کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے علاوہ ازیں حکومت نے ایسے ڈھنگ سے کام کیا ہے جو نا صرف جانبدارانہ ہے بلکہ غیرقانونی ہے اور آئین کی جانب سے دئیے گئے شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بھی کرتا ہے۔

کانگریس نے مختلف میڈیا ہاوسز کی گراونڈ رپورٹ،متأثرین کی جانب سے بنا کر ڈالی گئی ویڈیوز اور دیگر فلاحی تنظمیوں کی گراونڈ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مظاہرے کے دوران حکومت اور پولیس کی کاروائی سپریم کورٹ کے فیصلوں کے منافی ہے بلکہ پورے معاملے میں پولیس کی کاروائی کی جانچ ضروری ہے۔

میمورنڈ میں ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے کہ جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ پولیس نے ایک بھی گولی مظاہرین پر فائر نہیں کی ہے۔

ڈی جی جے پی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ کس طرح اتنے بڑے عہدے دار کے بیان کے برعکس مختلف اضلاع میں پولیس کے سینئر افسران نے مظاہرین پر گولی چلانے اور ان کی گولی سے کئی کی موت کی بھی تصدیق کی ہے۔

میمورنڈم میں دعوی کیا گیا ہے کہ ڈی جی پی اور دیگر سینئر افسران کے گولی نہ چلانے اور چلانے کے متضاد بیان کی حقیقت بغیر انکوائری کے سامنے نہیں آسکتی ہے۔

میمورنڈ میں پوری ریاست میں فائرنگ سے 23 افراد کے ہلاک ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان افراد کی موت پولیس کی یک طرفہ کاروائی کی وجہ سے ہوئی لہذا ایسے میں یہ ضروری ہے کہ پولیس کی کاروائی کی اعلی سطحی عدالتی جانچ کرائی جائے۔

کانگریس نے میمورنڈم میں ہر ضلع میں ہونے والے تشدد کے بارے میں علیحدہ علیحدہ ذکر کرتے ہوئے پولیس کی کاروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔

میمورنڈم میں کانگریس رہنما صدر جعفر اور سماجی کارکن وسبکدوش آئی پی ایس افسر ایس دارا پوری کا بھی خاص ذکر کیا گیا ہے۔

کانگریس نے ریاست میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے 500 سے زیادہ افراد کو ریکوری کی نوٹس جاری کے جانے پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے اسے عدالتی فیصلوں کے منافی قراردیا ہے۔

گورنر کو میمورنڈ سونپنے کے وفد میں کانگریس کی جانب سے یوپی صدر اجے کمار للو، آرادھنامشرا سمیت پارٹی کے دیگر کئی لیڈر شامل تھے۔ میمورنڈم پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور اجے کمار للو کے دستخط تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details