بارہ بنکی میں بس اور ٹرک کی ٹکر کے بعد کنڈکٹر نیچے اتر کر مصافروں کے پیسے واپس کر رہا تھا اسی وقت کوہرے کی وجہ سے ایک بولیرو نے اسے ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کنڈکٹر کی موت ہو گئی۔
سڑک حادثے میں بس کنڈکٹر ہلاک
کہتے ہیں موت کا کوئی ٹھکانا نہیں ہوتا۔ بارہ بنکی میں دوشنبہ کو ایک کنڈکٹر کی جس طرح سڑک حادثے میں موت ہوئی اس سے یہ بات اور پختہ ہو جاتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بارہ بنکی کے رام سنیہی گھاٹ تھانہ میں موئی کے آگے دوشنبہ کی صبح چارباغ ڈپو کی بس گورکھپور سے واپس لوٹ رہی تھی۔ اسی وقت بس نمبر up32 4372 میں ٹرک کی ٹکر ہو گئی۔ اس ٹکر میں کسی قسم کا کوئی جانی مالی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے بعد بس کے تمام مصافر نیچے اتر کر ٹرک کے پیچھے کنڈکٹر سے پیسے واپس لے رہے تھے۔ اسی وقت ایک بولیرو نے کوہرے کی وجہ سے کنڈکٹر سنتوش شکلا کو ٹکر مار دی۔
سنتوش شکلا کو ضلع ہسپتال لایا گیا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ مہلک سنتوش بہرائیچ ضلع کے فخرپور کے رہائشی ہیں۔ محکمہ روڈ ویز نے ان کے اہل خانہ کو 5 لاکھ روپے کی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔