بجنور پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چار ممبران کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پی ایف آئی کے ممبران 2 فروری 2019 کو یعنی گزشتہ روز کچھ لوگ اشتعال انگیز پوسٹرز چسپاں کر رہے تھے، نکڑ سبھائیں کر رہے تھے، چندہ اکٹھا کر رہے تھے۔ اس اطلاع پر تھانہ چاندپور کی پولیس نے فوراً ایکشن لیتے ہوئے چار افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان کا تعلق پی ایف آئی سے بتایا جا رہا ہے۔
بجنور: چار پی ایف آئی کے ممبران پولیس حراست میں اسی کے تحت بجنور پولیس نے پی ایف آئی کے چار ممبران کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سے قابل اعتراض سازوسامان برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس نے چاروں کو حراست میں لے کر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ان کے پاس سے پاپولر فرنٹ کی بک لیٹ، پمفلیٹ 14 رسید بک، پچاس ویزیٹنگ کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ اسی کو متنازعہ سامان بتاتے ہوئے پولیس نے ان پر مقدمہ درج کیا ہے۔
پکڑے گئے چاروں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ممبر کے نام کچھ اس طرح ہیں۔ ناصرالدین، دلشاد، عارف، اور ادریس جو بجنور کے ہی رہنے والے ہیں۔ پولیس نے سنگین دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے جیل بھیجنے کی قواعد شروع کردی ہے۔
بیس دسمبر کو ہوئے سی اے اے کے خلاف احتجاج کے بعد پولیس کی نگاہ بجنور میں موجود پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ممبران پر تھی۔
وہیں آج لکھنؤ میں عبوری ڈی آئی جی ہتیش چندر اوستھی نے بھی پریس کانفرنس کر بتایا کہ چار دنوں کے اندر ریاست بھر سے 108 پی ایف آئی کے ممبران کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے پہلے 25 ممبران کو گرفتار کیا جا چکا تھا۔
بجنور: چار پی ایف آئی کے ممبران پولیس حراست میں وہیں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی بات کریں تو اس کی ویب سائٹ کے مطابق غیر سرکاری اور غیر منافع بخش تنظیم ہے، جو بھارت بھر میں مختلف سماجی، تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔ بالخصوص ان طلبا کو اسکالرشپ دیتی ہے جو مالی طور پر پسماندہ ہیں۔ ساتھ ہی غیر مسلم پسماندہ طبقات کی بھی مدد کرتی ہے۔