سابق رکن پارلیمان نے جے این یو تشدد کی مذمت کی - نقاب پوش حملہ ور اتنی بڑی واردات کو انجام دیکر چلے جاتے ہیں اور دہلی پولیس کوئی ایکشن نہیں لیتی
جے این یو طلبا و اساتذہ پر حملے کے خلاف کانگریس کی سابق رکن پارلیمان بیگم نوربانو نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ ارسال کیا۔ انہوں نے حملے کی پرزور انداز میں مذمت کرتے ہوئے قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رامپور: بیگم نوربانو نے جے این یو تشدد کی مذمت کی
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کیمپس میں طلبا و طالبات پر ہوئے حملے کی سابق رکن پارلیمان بیگم نور بانو نے سخت مذمت کی۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'حیرت ہوتی ہے دہلی کی پولیس پر، جس کی موجودگی میں نقاب پوش حملہ آور اتنی بڑی واردات کو انجام دے کر چلے جاتے ہیں اور دہلی پولیس کوئی ایکشن نہیں لیتی۔'
انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ حملہ حکومت کی پشت پناہی میں چلنے والی بی جے پی کی طلبا تنظیم اے بی وی پی کے کارکنوں نے انجام دیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بیگم نوربانو نے کہا کہ 'ہمارے ملک کے بچے وہاں اعلی تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں اب اگر اس طرح سے خوف کا ماحول پیدا کر دیا جائے گا تو کون ماں باپ اپنے بچوں کو وہاں تعلیم حاصل کرنے بھیجیں گے'۔اس موقع پر ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔کانگریس کے شہر صدر مامون شاہ خاں نے کہا کہ جو کچھ جے این یو کے طلبہ و طالبات کے ساتھ ہوا ہے اس پورے معاملے میں مرکزی حکومت غیرذمہ دار رہی۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیکر قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے اور ساتھ ہی ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کی برخواستگی کی بھی مانگ کی۔
TAGGED:
rampur ex mp begum noor banu