گزشتہ 13 روز سے کسان زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج دہلی میں جاری ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے کسان مرکز سے تینوں متنازع زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کسان تنظیموں کی جانب سے آج دی گئی بھارت بند کی کال کو 10 ٹریڈ یونین اور 11 حزب اختلاف کی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔
اسی طرح بارہ بنکی میں بھی کسانوں کا احتجاج جاری ہے، ضلع میں کسان دھان لدی ٹرالیوں کے ساتھ گزشتہ 2 دسمبر سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ جس کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔ بند کے دوران کوئی سانحہ نہ پیش آئے اور امن و امان بے قابو نہ ہو اس کے لیے ضلع انتظامیہ کسانوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔
بارہ بنکی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اروند چترویدی نے بتایا کہ بھارت بند کے دوران نظم و نسق بنا رہے، اس کے لیے سیاسی پارٹیوں اور کسان تنظیموں کے رہنماؤں سے مسلسل گفتگو جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسانوں کو حساسیت کے تعلق سے آگاہ کیا جا چکا ہے اور انہیں ہدایات دی گئی ہیں کہ اس دوران اگر نظم و نسق کو توڑنے کی کوشش کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی'۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت بند کے پیش نظر ضلع کے مختلف علاقوں میں پولیس اور مجسٹریٹ کی تعیناتی کی گئی ہے۔ جو مسلسل گشت کر کے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں اور مقامی سیاسی اور کسان رہنمائوں کے ساتھ رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں۔ انہوں بتایا کہ متحرک کسانوں کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا جا چکا ہے، اب تک کوئی واردات سامنے نہیں آئی ہے۔'