اترپردیش کے بارہ بنکی میں پولیس نے ایک ایسے شاطر گروہ کا انکشاف کیا ہے جو فرضی نام اور پتے پر کاغذات تیار کر کے موٹر سائیکل فینانس کراتے تھے اور پھر ان گاڑیوں کو سستی قیمتوں پر یہ کہہ کر فروخت کردیتا تھا کہ گاڑیاں ملٹری کینٹین کی ہیں۔ پولیس نے گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے پاس سے 10 موٹر سائیکل برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فرضی دستاویز سے گاڑی فینانس کرنے والے گروہ کا انکشاف
بارہ بنکی میں پولیس نے فرضی نام و پتہ پر کاغذات تیار کرکے موٹر سائیکل فینانس کرنے اور ان گاڑیوں کو سستی قیمتوں پر ملٹری کینٹین کا بتاکر فروخت کرنے والے گروہ کا انکشاف کیا ہے۔
ایڈشنل ایس پی ساؤتھ منوج کمار پانڈے نے اس سلسلے میں بتایا کہ' جمعہ کو کوٹھی تھانہ حلقے کی پولیس نے نورا پور گاؤں کے جہاں گیرآباد تھانا حلقے کے پاراکھندولی گاؤں کے رنجیت سنگھ کو گرفتار کیا۔ اس کے قبضے سے فرضی دستاویز تیار کر کے دھوکہ دہی سے فروخت کی گئیں 10 موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہیں۔'
- مزید پڑھیں:بارہ بنکی: پولیس نے بائیک چور گروہ کا انکشاف کیا
- بارہ بنکی: پولیس نے بائیک چور گروہ کا پردہ فاش کیا
پولیس نے کہا کہ' تفتیش میں ملزمین نے اعتراف کیاکہ وہ لکھنؤ کے پی جی آئی تھانہ حلقے کے گاندھی گاؤں کے رہائشی روی اس کے لیے کمپیوٹر سے فرضی نام اور پتے کی دستاویز تیار کرتا ہے۔ پھر ان سے گاڑیاں فنانس کرائی جاتی ہیں۔ ان گاڑیوں کو رنجیت ملیٹری کینٹین کا بتا کرفروخت کرتا تھا۔ وہ صارفین کو یقین دہانی کراتا تھاکہ ایک برس میں گاڑی ان کے نام ٹرانسفر ہو جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوتا تھا۔ گروہ اس طرح فنانس کمپنیوں کو بڑا دھوکہ دے رہا تھا۔'