بیگم گنج میں واقع شاہی مسجد کے موذن منیر احمد پیدائشی نابینا ہونے کے باوجود انہیں کوئی شکوہ نہیں ہے۔ ان کا خیال یہ فیصلہ اللہ تعالی کا ہے اور مالک کے فیصلے پر شکوہ کیسا۔ بینائی سے محرومی کے باوجود منیر احمد تمام تر ذمہ داریاں بغیر کسی مدد کے خود انجام دیتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ منیر احمد کی آواز میں خدا نے ایک کشش بخشی ہے جو سننے والوں کو دلی سکون بخشتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کے تمام لوگ ان کی آواز کے قائل ہیں۔
بارہ بنکی: نابینا موذن کی آواز کا قائل ہے پورا شہر - خوش ہیں اور خدا کا شکر گزار ہیں
ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی شہر کے محلہ بیگم گنج میں واقع شاہی مسجد میں نابینا موذن منیراحمد گزشتہ 53 برسوں موذن کے فرائض انجام دے رہے ہیں ان کی آواز کے قائل پورا شہر ہیں۔
منیر احمد کا گھر مسجد کے پیچھے گلی میں ہے۔ وہ ہر نماز میں اپنے گھر سے مسجد تک بغیر کسی مدد کے خود آتے ہیں۔ 15-19 زینے چڑھ کر وہ مسجد میں داخل ہوتے ہیں۔ وضو کرتے ہیں اور تمام دروازے و لائیٹس خود آن کرکے اذان دیتے ہیں۔
منیر احمد کو گھر سے مسجد تک کا جغرافیہ کچھ اس طرح ذہن نشیں ہیں کے اچانک دینے والے یہ محسوس نہیں کر پائیں گے کہ منیر احمد آنکھ کی بینائی سے محروم ہے۔ منیر احمد خدا کی جانب سے انسان کو دی جانے والی سب سے بڑی نعمت آنکھ سے محرومی کے باوجود انہیں نہ کوئی پچھتاوا ہے اور نہ ہی کوئی شکوہ۔ وہ ہر حال میں خوش ہیں اور خدا کا شکر گزار ہیں۔'