سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اور ریاست اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ رکن اسمبلی تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 مارچ تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم آج رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں حاضر ہوئے تھے جہاں انہوں نے ضمانتی عرضی دائر کی۔ ان کی ضمانتی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو چھ روز کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
کل ضلعی عدالت نے اپنا ایک فیصلہ سناتے ہوئے 88 معاملوں کی کارروائی کے تحت اعظم خاں کے خلاف قرقی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اپنی رہائش گاہ کی قرقی کا نوٹس دیکھ کر اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ آج کورٹ میں حاضر ہوئے تھے۔
غور طلب ہے کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اور اترپردیش میں سماج وادی دور حکومت میں چار مرتبہ وزارت کے عہدوں پر فائز رہنے والے موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں کے خلاف مختلف معاملوں میں 80 سے زائد مقدمات دائر ہو چکے ہیں۔
ان مقدمات میں وہ کئی مرتبہ الہ آباد ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ جس پر ان کو کئی معاملوں میں وہاں سے راحت بھی حاصل ہوئی تھی۔ تازہ معاملہ اعظم خاں کے بیٹے سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے فرضی برتھ سرٹیفیکیٹ کا ہے۔
بی جے پی کے مقامی رہنما آکاش سکسینہ نے اس معاملے میں اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف دفعہ 420، 467 اور 468 کے تحت دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔