ریاست اترپردیش کے رامپور میں چائنیز مانجھے سے تین سالہ معصوم بچی آمنہ کی موت کے بعد چائنیز مانجھے کے خلاف لوگوں میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ آج سماجوادی سمرتھک مورچہ کی جانب سے رامپور کے مختلف مقامات پر پیدل مارچ نکال کر لوگوں کو چائنیز مانجھے کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کی۔
رامپور میں چائنیز مانجھے کے خلاف بیداری مارچ دراصل گذشتہ دو روز قبل پہاڑی گیٹ علاقے کی تین سالہ معصوم بچی آمنہ کو اپنی جان اس وقت گنوانی پڑی جب وہ اپنے والدین کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہوکر نانی کے گھر جا رہی تھی اور مانجھا اس کے گردن میں پھنس گیا تھا۔
اس کے بعد مختلف سماجی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے چائنیز مانجھے کو مکمل طور سے بند کرنے کے مطالبات کیے جانے لگے۔ اسی کڑی میں آج سماجوادی سمرتھک مورچہ کی جانب سے بیداری مارچ کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر مورچہ کے قومی صدر عظیم اقبال ایڈوکیٹ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ چائنیز مانجھے سے رامپور میں اب تک متعدد موتیں واقع ہو چکی ہیں، اس کے باوجود بھی لوگ چائنیز مانجھے کا استعمال نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رامپور: چائنیز مانجھا کے خلاف انتظامیہ سخت
رامپور میں پتنگ بازی کے شائقین نے ایک دوسرے کی پتنگ کاٹنے کے لیے خطرناک کیمکل والے چائنیز مانجھے کا استعمال کر رہے ہیں۔ جس سے آئے دن افسوسناک حادثات پیش آتے ہیں۔ کبھی سڑکوں پر بائک سوار اس مانجھے کی زد میں آکر لہولہان ہو جاتے ہیں تو کبھی راہگیروں کی چائنیز مانجھے میں گردن الجھنے سے جان تک چلی جاتی ہے۔
گذشتہ ایک برس کے دوران کئی ایسے حادثے سامنے آئے ہیں جس میں کئی افراد چائنیز مانجھے میں الجھ کر جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔