بارہ بنکی ضلع میں ایک امام نے غیر مسلم کے آخری رسومات میں شامل ہونے پر کچھ لوگوں نے منگل کی رات میں چاقو سے حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے ان کو بچانے آئے ایک دکان دار کی بھی پٹائی کردی۔ دونوں زخمیوں کو لکھنؤ ٹرامہ سینٹر ریفر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نگر کوتوالی کے بارہ بنکی کی رضا مسجد میں امام حافظ وسیق خان جو لکھیم پور کے رہنے والے ہیں، 6-7 سالوں سے اسی مسجد میں نماز پڑھا رہے ہیں۔ اسی دوران ایک غیر مسلم بھی ان کے دوست بن گئے۔ قریب ڈھائی سال پہلے ان کے دوست کے بھائی کا انتقال ہو گیا تھا، جس میں بھائی چارہ کے چلتے حافظ وسیق ان کی آخری رسومات میں شامل ہو گئے تھے۔ یہی بات ان کی پریشانی کا سبب بن گئی۔ Attack on attending funeral of non-Muslims
الزام ہے کہ قصبہ میں رہنے والے کلام نامی قاری نے ان کے خلاف فتویٰ بھی منگوایا اور کہنے لگا کہ امام کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی اور مسجد سے نکالنے کی کوشش کرنے لگے۔ یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ قاری کے کہنے پر کئی لوگ امام سے حسد کرنے لگے اور انہیں مسجد سے ہٹانا چاہ رہے تھے۔ اسی دشمنی کے چلتے پہلے بھی ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ Attack on Imam of Mosque in Barabanki