لکھنؤ: اترپردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے پیر کو یہاں بتایا کہ کورونا سے نپٹنے کے لیے خریدے گئے پی پی ای کٹ میں کیے گئے کروڑوں روپے کی بدعنوانی کے ملزم افسران کی ایس آئی ٹی جانچ رپورٹ کے بعد بدعنوانی پر زیرو ٹالیرنس کا دعوی کرنے والی یوگی حکومت کی قلعی ایک بار پھر ریاستی عوام کے سامنے کھل کر آگئی ہے۔
مسٹر للو نے کہا کہ بدعنوانی پر بار بار زیر ٹالیرنس کا جھوٹا وعدہ کرنے والی یوگی حکومت نے عالمی وبا کورونا سے نپٹنے کے لیے پی پی ای کٹ باہر سے منگایا تھا۔ اس میں بڑے پیمارنے پر بدعنوانی کے معاملے سامنے آئے تھے۔ کانگریس نے جب اس پر ایوان سے سڑک تک زور وشور سے آواز بلند کی اور اسمبلی میں سوال اٹھایا تو دباؤ میں آئی یوگی حکومت نے اس وقت بدعنوانی پر زیرو ٹالیرنس کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے ایوان کو یہ بھروسہ دیا تھا کہ بدعموانی کے ملزم دس ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جارہا ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ کرانے کا بھی تیقن دیا گیا تھا۔