ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کئی بڑے پرائیوٹ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے ساتھ لاپرواہی برتنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شہر کے چار بڑے ہسپتال جن میں چرک، اپولو، میو اور چندن میں 48 کورونا مریضوں کو ریفر کیا گیا تھا لیکن سبھی کی موت واقع ہو گئی۔اس کے بعد لکھنؤ ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے سبھی ہسپتال انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' یہ بڑا سنگین معاملہ ہے کہ 48 کورونا مریضوں کی موت ہوئی ۔
لکھنؤ: پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
لکھنؤ میں مسلسل کورونا کا قہر جاری ہے۔ یہاں ہر روز ہزاروں افراد کی رپورٹ مثبت آرہی ہے، اس کے باوجود بھی کئی ہسپتال میں ان مریضوں کے ساتھ لاپرواہی برتنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، اس بابت ڈی ایم نے ان سے جواب طلب کیا ہے۔
پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
مزید پڑھیں:
نجی ہسپتالز کی لاپروائی کے خلاف مقدمہ
قابل ذکر ہے کہ کچھ دن قبل میو ہسپتال میں کورونا مریض کی تین دنوں تک مسلسل علاج کے بعد موت ہو جاتی ہے اور تین لاکھ روپے سے زیادہ کا بل اہل خانہ سے لیا گیا۔ اہل خانہ کے ہنگامہ کرنے پر ہسپتال نے بل میں کمی کی۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا وائرس مریضوں کے ساتھ بڑا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔