ریاست اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں اتراکھنڈ سانحے کا واضح طور پر اثر نظر آرہا ہے اور اس سیلاب میں ضلع لکھیم پور کھیری کے 31 مزدور لاپتہ ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ اتراکھنڈ کے تپوون کے دھولی گنگا پر تعمیر بجلی پیدا کرنے والے ڈیم میں کام کررہے تھے حالانکہ ابھی ان کے اہل خانہ سے کوئی بات چیت نہیں ہوپائی ہے۔
یوگی سرکار کو اس حادثے میں لاپتہ مزدوروں کے بارے میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری خط موصول نہیں ہوا ہے لیکن لاپتہ مزدوروں کی اطلاع ملنے کے بعد ضلعیانتظامیہ الرٹ ہوگیا ہے۔
یہ مزدور اتراکھنڈ کے تپوون کے دھولی گنگا پر تعمیر بجلی پیدا کرنے والے ڈیم میں کام کررہے تھے ڈی ایم شیلندر کمار سنگھ نے کہا کہ ہم کنبہ کے افراد سے بات کر رہے ہیں تاہم ابھی لاپتہ افراد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں گلیشیئر ٹوٹنے سے بھاری تباہی ہوئی ہے۔ فوج، آئی ٹی بی پی اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت رسانی میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ اس حادثے میں 14 اموات کی تصدیق کی جاچکی ہے جبکہ تاحال تقریباً 150افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ریاست اتراکھنڈ میں گلیشیر ٹوٹنے کے بعد اتر پردیش حکومت نے گنگا کے کنارے کے تمام اضلاع کو بھی ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
اس حادثے کے بعد امروہہ ضلعی انتظامیہ بھی چوکس ہے اور انتظامیہ عملے کے ساتھ امروہہ ضلع مجسٹریٹ اُمیش مشرا سپرنٹنڈنٹ پولیس سنیٹی نے گنگا کے کنارے واقع گاؤں میں جا کر لوگوں سے بات کی اور کچھ روز تک ندی سے دور رہنے کی ہدایت دی۔
سیلاب کی وجہ سےلکھیم پور کھیری میں 31 مزدور لاپتہ ہیں اُترا کھنڈ میں گلیشیر کے ٹوٹنے کے بعد سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور اتراکھنڈ واقعے کے بعد سے ہی ریاست اترپردیش کے امروہہ ضلع کے انتظامی عہدیدار منڈی دھنورا علاقے میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
گنگا کے کنارے بسنے والے گاؤں والوں کو انتباہ کر رہے ہیں کہ وہ گنگا ندی کے قریب نہ جائیں تاہم امروہہ کے ڈی ایم امیش مشرا خود پورے علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ امیش مشرا نے یہ بتایا کہ امروہہ کے قریب ایک ڈیم ہے لہٰذا اس کا براہ راست اثر نہیں ہو پائے گا، لیکن کچھ دیہی علاقے گنگا ساحل کے علاقے میں آتے ہیں، اس لیے لوگوں کو وہاں جانے کے لیے منع کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت ساری ٹیمز کو بھی ذمہ نداری دی گئی ہے اور وہ خود بھی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دھنورا منگیرم چوہان نے کہا کہ گنگا کے کنارے 51 گاؤں کو پانی سے خطرہ ہے لیکن ان میں سے 22 کو زیادہ خطرہ ہے لہٰذا سب کو چوکس کیا جارہا ہے۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے گلیشیئر حادثے کے تعلق سے پریس کانفرنس کر کے کہا کہ مرکزی حکومت پوری مدد کر رہی ہے۔ حادثے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے فوراً بات کی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔
وزیر اعلی ترویندر راوت نے اعلان کیا کہ حادثے میں جان گنوانے والے لوگوں کے گھر والوں کو چار چار لاکھ روپے کی مالی مدد کی جائے گی۔
فوج کے افسران نے بتایا کہ جوشی مٹھ حادثے کے بعد سیلاب کے پیش نظر بچاؤ کے کاموں میں تال میل کے لیے فضائیہ جولی فرنٹ میں ایک ایئر کمانڈر رینک کے افسر کو تعینات کیا ہے۔
چیف آف ڈیفینس سٹاف جنرل ویپن راوت فوج کے ذریعہ کیے جا رہے راحت رسانی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی تین کمپنیاں اور 15 ٹن ساز و سامان کے ساتھ موقع پر بھیجی گئی ہیں۔
اتراکھنڈ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اشوک کمار نے بتایا کہ شری نگر میں ندی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تپو ون ڈیم میں پھنسے لوگوں کو بچایا جا رہا ہے۔